منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
ہر ایک ذرے سے آشکارا تجلیوں کی بہار دیکھو
جو دیکھنا ہو مری نظر سے جمال قطب المدار دیکھو
منادے جو دل کی ظلمتوں کو جو دھو کے رکھ دے کثافتوں کو
ہے جالیوں سے انہیں کی بہتا وہ نور کا آبشار دیکھو
وہ عرش و کرسی کو بھی جو چاہے تو منتقل ایک پل میں کردے
تمام خلقت پہ ہے تصرف مدار کا اختیار دیکھو
Madaarimedia.com
اگر یہ معلوم کرنا چاہو مقام قطب المدار کیا ہے
جھکی ہوئی ان کے آستاں پر جبین ہر تاجدار دیکھو
پھنسا ہوا یہ بھنور میں بیڑا اگر نہ ہو پار میرا ذمہ
بصد عقیدت کبھی تو کہہ کر زبان سے دم مدار دیکھو
فنا کی منزل کی سمت کیسے بحکم مرشد رواں دواں ہیں
ادا ملنگوں کی والہانہ بغور تم بار بار دیکھو
یہ اپنا طور جفا شعاری وہ ان کا انداز غم گساری
بروں پہ بھی ہے نگاہ رحمت ادیب آقا کا پیار دیکھو
جو دیکھنا ہو مری نظر سے جمال قطب المدار دیکھو
منادے جو دل کی ظلمتوں کو جو دھو کے رکھ دے کثافتوں کو
ہے جالیوں سے انہیں کی بہتا وہ نور کا آبشار دیکھو
وہ عرش و کرسی کو بھی جو چاہے تو منتقل ایک پل میں کردے
تمام خلقت پہ ہے تصرف مدار کا اختیار دیکھو
Madaarimedia.com
اگر یہ معلوم کرنا چاہو مقام قطب المدار کیا ہے
جھکی ہوئی ان کے آستاں پر جبین ہر تاجدار دیکھو
پھنسا ہوا یہ بھنور میں بیڑا اگر نہ ہو پار میرا ذمہ
بصد عقیدت کبھی تو کہہ کر زبان سے دم مدار دیکھو
فنا کی منزل کی سمت کیسے بحکم مرشد رواں دواں ہیں
ادا ملنگوں کی والہانہ بغور تم بار بار دیکھو
یہ اپنا طور جفا شعاری وہ ان کا انداز غم گساری
بروں پہ بھی ہے نگاہ رحمت ادیب آقا کا پیار دیکھو