ہر ایک طرف ہے دھوم مچی محبوب خدا کی آمد ہے
دلہن کی طرح دنیا ہے سبھی محبوب خدا کی آمد ہے
رحمت کی پھواریں آتی ہیں پر کیف بہاریں آتی ہیں
دیتی ہے صدا ہر ایک کلی محبوب خدا کی آمد ہے
دیکھا ہے جدھر بھی آج کے دن پورب پچھم اتر کھن
ہر سمت سجی ہے بزم خوشی محبوب خدا کی آمد ہے
یہ لمحے بہت کام آئیں گے سب رنج و الم مٹ جائیں گے
پڑھتے رہو مل کر نعت نبی محبوب خدا کی آمد ہے
بس ایک وہی غم کرتا ہے ابلیس ہی ماتم کرتا ہے
ور نہ تو ہے ہر اک دل میں خوشی محبوب خدا کی آمد ہے
اے آمنہ آئے رحمت کل جمع میں ترے گھر سارے رسل
اور بھیڑ فرشتوں کی ہے لگی محبوب خدا کی آمد ہے
آتشکدے فارس کے ہیں بجھے دل قیصر و کسری کے ہیں ہلے
اور سوکھ گئی ہے ساوہ ندی محبوب خدا کی آمد ہے
سب عاشق احمد جھوم اٹھے اور ساتھ میں مل کر پڑھنے لگے
“مصباح ” نے جب یہ نعت پڑھی محبوب خدا کی آمد ہے