madaarimedia

یہ جو بارگاہ رسول سے کوئی دور کوئی قریب ہے

 یہ جو بارگاہ رسول سے کوئی دور کوئی قریب ہے

یہ سب اپنی اپنی ہیں قسمتیں یہ سب اپنا اپنا نصیب ہے


میں مریض عشق رسول ہوں مجھے چارہ ساز سے کیا غرض

مجھے درد جس نے عطا کیا وہی درد دل کا طبیب ہے


جو عمر مدینے سے دے ندا سنے کس طرح سے نہ ساریہ

کہ یہ اس عظیم کی ہے صدا جو در نبی کا خطیب ہے


وہ اخوتوں کا سبق دیا کہ جہان سارا پکار اٹھا

نہ ہے شاہ کوئی نہ ہے گدا نہ امیر ہے نہ غریب ہے


وہ جو بے کسوں پہ ہے مہرباں ہے وہی تو باعث انس و جاں

ہے اسی کا صدقہ یہ دو جہاں وہ خدا کا پیارا حبیب ہے


ہے انہیں کے نور سے مفتخر بہ خدا جبین ابو البشر

ہو کوئی رسول کہ ہو نبی میرے مصطفیٰ کا نقیب ہے


کبھی جلوہ فرما ہیں فرش پر کبھی مہمان ہیں عرش پر

کبھی لا مکاں پہ ہیں جلوہ گر یہ ادا نبی کی عجیب ہے


چلو محضر ان کی پناہ میں تو جنوں کو چھوڑ دو راہ میں

رہے احترام نگاہ میں کہ وہ بارگاہ حبیب ہے
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories