madaarimedia

یہ نہیں کہتا مجھے ماہِ منور دیدے

 یہ نہیں کہتا مجھے ماہِ منور دیدے

جس میں لکھا ہو مدینہ وہ مقدر دیدے


ایکدم اٹھ کے پہونچ جاؤں در آقا پر

اے خدا مجھ کو پرندوں کی طرح پر دیدے


مفلسی میری نہ کر دے کہیں رسوا مجھ کو

میرے مالک مجھے کر اور ابو ذر دیدے


زم زم و کوثر تثنیم سبھی اس کے ہیں

وہ اگر چاہے تو پیاسوں کو سمندر دیدے


دل وہ دیدے ہو مکیں جس میں غم عشق رسول

جس میں سودائے محمد ہو وہی سر دیدے


ہم کریں پیش جو سادات کی الفت کا ثبوت

ہم کو بخشش کی سند شافع محشر دیدے


مطمئن ہو کے نہ سو جائیں بھلا کیوں حیدر

رب کا محبوب انہیں اپنا جو بستر دیدے


یاد ہو کر بلا والوں کی تمہیں پیاس اگر

جام کوثر کا نہ کیوں ساقی کوثر دیدے


سامنا وقت کے مرحب سے ہے اس کا آقا

اپنے “مصباح ” کو تو جرات حیدر دیدے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories