وقت نے لی ہے کروٹ مدار جہاں
حادثوں کا ہے جمگھٹ مدار جہاں
جاگ اٹھی پاکے تقدیر ہندوستاں
تیرے قدموں کی آہٹ مدار جہاں
اہل عرفاں کو آب بقا بن گئی
تیرے دھوون کی تلچھٹ مدار جہاں
آپ کے دم سے ہے محفلِ دین میں
آج بھی جگمگاہٹ مدار جہاں
دیکھ کر ماہ کامل بھی نادم سا ہے
تیری تربت کا گھونگھٹ مدار جہاں
دنیا والوں نے آنسو دیئے ہیں مجھے
چھین کر مسکراہٹ مدار جہاں
کس کے در پر کریں جاکے فریاد ہم
چھوڑ کر تیری چوکھٹ مدار جہاں
مدعا پاکے جائیگا در سے ترے
ہے یہ مصباح کی ہٹ مدار جہاں