madaarimedia

گلشن نه لالہ زار کی باتیں کیا کرو

 گلشن نه لالہ زار کی باتیں کیا کرو

مجھ سے مرے مدار کی باتیں کیا کرو


رحمت کے آبشار کی باتیں کیا کرو

ہر لمحہ اس دیار کی باتیں کیا کرو


جب یاد آئے تم کو نصیبہ کا واقعہ

آقا کے اختیار کی باتیں کیا کرو


ہو سر بلندیوں کی تمنا تو ساتھیوں

اس در کے خاکسار کی باتیں کیا کرو


یہ درس دے رہا ہے مدار جہاں کا در

نفرت کو چھوڑو پیار کی باتیں کیا کرو


پردیس میں جو دل ہو تمہارا کبھی ملول

سرکار کے جوار کی باتیں کیا کرو


مصباح جو کہ مولد قطب المدار ہے

اس قصبۂ چنار کی باتیں کیا کرو
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories