آپنے فرمایا تھا جو زیب تن قطب جہاں
تھا نبی کا معجزہ وہ پیرہن قطب جہاں
اک نظر اے نو بہار پنجتن قطب جہاں
ہے خزاں دیدہ مرے دل کا چمن قطب جہاں
یہ دعا ہے جو دکھایا تھا جہاں کو آپ نے
ہم رہیں اس راستے پر گامزن قطب جہاں
ہم کو کیا آنکھیں دکھائیگا ستم کا آفتاب
تیرا دامن ہم پہ ہے سایہ فگن قطب جہاں
کر نہ پائے بال بانکا سلسلے کا آپکے
تھک گئے کر کے منافق ہر جتن قطب جہاں
سر بلندی نے ہیں چومے ہر قدم پر اس کے پاؤں
آپکا اپنا لیا جس نے چلن قطب جہاں
آکے عالمگیر کی صورت میں تیری خاک در
چومتا ہے اپنی پلکوں سے گگن قطب جہاں
ہمکو ہو مصباح کیا غم ہمارے غمگسار
بو محمد بو تراب و بوالحسن قطب جہاں