مومنوں کی یہ صدا ہے یا علی کہنے کے بعد
دور ہوتی ہر بلا ہے یا علی کہنے کے بعد
ہو گئی ہیں یوں تو صدیاں فتح خیبر کو
اب بھی خیبر کانپتا ہے یا علی کہنے کے بعد
کون مومن ہے منافق کون ہے یہ راز بھی
ایک پل میں کھل گیا ہے یا علی کہنے کے بعد
کوئی دیکھے تو اثر مولا علی کے نام کا
گرنے والا تھم گیا ہے یا علی کہنے کے بعد
مرتبہ ہم کو ولایت کا خدا نے دے دیا
ہر ولی یہ کہہ رہا ہے یا علی کہنے کے بعد
ذکر حیدر ہے عبادت اس لیے اے مومنو
فائدہ ہی فائدہ ہے یا علی کہنے کے بعد
قبر میں میری اندھیرا ہی اندھیرا تھا مگر
چھا گئی ہر سو ضیاء ہے یا علی کہنے کے بعد
لگ گئے ہیں شاد افکار و قلم میں چار چاند
شعر جب میں نے لکھا ہے یا علی کہنے کے بعد