madaarimedia

ہاتھ سے شبیر کے جام عطا پانے کے بعد

 ہاتھ سے شبیر کے جام عطا پانے کے بعد

پیاس حر کی بجھ گئی بس ایک پیمانے کے بعد


کس قدر دشوار ہے جہد عمل کا راستہ

فتح ملتی ہے مگر نیزے پہ چڑھ جانے کے بعد


راستہ پائے گا جنت کا ہر اک مؤمن مگر

حضرت شبیر کی الفت میں کھو جانے کے بعد


کھل گئے تپتی زمیں میں کیسے کیسے لالہ زار

کربلا میں حضرت شبیر کے آنے کے بعد


یہ غم شبیر کی تاثیر تو دیکھے کوئی

مطمئن ہوتی ہیں آنکھیں اشک برسانے کے بعد


مشک بھر کر جو اٹھا لے ایسے نازک وقت میں

اب کوئی شانہ نہیں عباس کے شانے کے بعد


درس ملتا ہے یہ ہم کو اصغر معصوم سے

مسکرانا چاہئے تیر ستم کھانے کے بعد


یہ سمجھ کر حضرت قاسم نے دے دی زندگی

شمع حق پر جان دے گا کون پروانے کے بعد


جاسکے خیمے کے باہر پھر نہ انصار حسین

نورِ ایماں پھیلتا ہے شمع بجھ جانے کے بعد


گھر لٹا کر اپنا ثابت کر دیا شبیر نے

زندگی ملتی ہے محضر حق پہ مٹ جانے کے بعد
  ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories