madaarimedia

مدینے میں تن خاکی اگر بے جاں نہیں ہوتا


مدینے میں تن خاکی اگر بے جاں نہیں ہوتا

تو ہم پر اے اجل تیرا کوئی احسان نہیں ہوتا


ذرا لے تو چلے مشاطئ تقدیر طیبہ میں

سمجھنا تیرا مشکل گیسوئے پیچاں نہیں ہوتا


وہاں پر ناخدائی کام آتی ہے محمد کی

جہاں طوفاں سے بچنے کا کوئی امکاں نہیں ہوتا


جہاں نے آپ کو دیکھا تو جانا ذات خالق کو

نہ ہوتے آپ تو اللہ کا عرفاں نہیں ہوتا


ہمہ دم ہے تصور میں جمالِ گنبد خضری

ہمارے دل کو احساس غم ہجراں نہیں ہوتا


دکھا دے راہ طیبہ تو مری آوارہ پائی کو

کرم اتنا بھی تجھ سے گردش دوراں نہیں ہوتا


وہ دل بیکار ہے اہل محبت کی نگاہوں میں

چھپا جس دل میں ان کے عشق کا پیکاں نہیں ہوتا


کرم فرمائیاں ان کی سیاہ کاروں پہ ہیں ورنہ

کسی نا کارا شئے کا کوئی بھی خواہاں نہیں ہوتا


غریق بحر غم ہوں پھر بھی صدقے عشق احمد کے

اب احساس ہلاکت خیزئ طوفاں نہیں ہوتا


یہ درس مصطفیٰ ہے مت بہاؤ ظالمو! اس کو

لہو انسانیت کا اس قدر ارزاں نہیں ہوتا


ہم ایسا وہ بشر ہوتا تو سدرہ حد آخر تھی

بشر بن کر کبھی وہ عرش پر مہماں نہیں ہوتا


سلاسل ٹوٹ جاتے اور بکھر جاتیں سبھی کڑیاں

در سر کار کا جو سلسلہ جنباں نہیں ہوتا


دعائیں دے جمال سرور کونین کو ورنہ

حسیں اس درجہ تو اے عالمِ امکاں نہیں ہوتا


جہاں میں صرف در بار رسالت ہے جہاں جا کر

کسی کو شکوہ کوتاہی داماں نہیں ہوتا


ہنسی آتی ہے تیری جرت بیجا پہ اے ناداں
کہ نعت مصطفی کہنا ” ادیب” آساں نہیں ہوتا 

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories