واللہ کیا بلند ہے رتبہ مدار کابجتا ہے کائنات میں ڈنکا مدار کا من کی مرادیں دیتا خدا ہے مجھے یقیںمانگو تو کوئی دے کے وسیلہ مدار کا قسمت پہ اپنی ناز کرو تم مداریوسایہ تمہارے سر پہ ہے زندہ مدار کا چمکے گ...
قائم الم سے ربط وفا کر رہا ہوں میںیوں زندگی کا نشو و نما کر رہا ہوں میں اے دل جو اب سجود وفا کر رہا ہوں میںاحساس خود سری یہ جفا کر رہا ہوں میں اب بھی ہے کیا محبت گلشن کا شک تجھےاب تو قفس پہ جان پیدا ک...
دل ہے شرمندۂ احسان تمہارا کیسااس کو اور تم سے عنایت کا سہارا کیسا مصلحت سے چمن غیر کو اپنایا ہےورنہ بیگانہ بہاروں کا سہارا کیسا غم کے افسانے میں کچھ بات نہیں ہے تو پھرتذکرہ غیر کی محفل میں ہمارا کیسا ...
آدمی فکر جو پیدا کرے انساں ہو کرمشکلیں زیست کی رہ جائیں سب آساں ہو کر تم گئے کیا ہو میرے دل سے گریزاں ہوکرساری دنیا ہی میری رہ گئی ویراں ہو کر نام ان کا کہیں آجائے نہ لب پر میرےمیں نہ ہو جاؤں محبت سے ...
رفعت انسان دیکھ رہا ہوںعقل کو حیراں دیکھ رہا ہوں منزل منزل راہزنوں کواپنا نگہباں دیکھ رہا ہوں رک تو ذرا اے ذوق نشیمنرنگ گلستان دیکھ رہا ہوں آج یہ کیا ہے کیوں اے ستاروںتم کو پریشان دیکھ رہا ہوں پردۂ را...
ماضی کی نیند اب نہ سو اجڑا ہوا نہ خواب دیکھآگیا دور حال کا سر پہ اب آفتاب دیکھ تیری طلب کا دیدا ور حسن پہ سرخیل گیادیکھ برو ناز پر کشمکش نقاب دیکھ غرق غرور خود سری بحر فنا میں آنکھ کھولموج حوادثات میں...
جورو جفائے دہر کی باقی کچھ انتہا نہیںپھر بھی میرے مزاج کو کوئی بدل سکا نہیں آشیان ہم نشیں بتا تیرا تو جل گیا نہیںقید قفس میں آج کیوں ہوش میرے بجا نہیں عشرت درد جاوداں کر نہ خراب چارہ گراب تو سکوں کی ر...
کامراں مقصد تعمیر وہاں ہوتا ہےدل کی تخریب کا سامان جہاں ہوتا ہے یہ جلا کس کا نشین یہ ہوا کون تباہآج کب یہ گلستان میں دھواں ہوتا ہے عقل کھو دیتے ہیں گھبرا کے جہاں اہل خردہوش دیوانوں کا بیدار وہاں ہوتا ...
شب غم ہم نے صدقے جس پہ کی ہےوہی صبح مسرت شام سی ہے عبث ناصح کدو کاوش تیری ہےمیرے کردار میں پابندگی ہے تیرے یہ جام خالی دیکھ ہی کےہماری پیاس ساقی بجھ گئی ہے یہ ہے س قفس کی خیر مانگوںکہ میرا اب اک سہارا...
دل کے پیارے آنکھ کے تارےچھوٹ گئے ہیں ہم سے ہمارے آنکھ سے بیرن آنکھ کے تارےدل سے گریزاں دل کے پیارے چاند ستارے جو تھے فلک پراب بھی وہی ہیں چاند ستارے غم بھی گیا رخصت ہے خوشی بھیسب ہی سدھارے تم جو سدھار...