Home / حضور مدار العالمین کی شان میں منقبت

حضور مدار العالمین کی شان میں منقبت

 उन्जुर बे नज़रिल्करम नज़रनलिल्लाहे या मदारल आलमे शैइयन लिल्लाहे या अखी अहलन व सहलन मरहबा कल्बका नवविर बे नूरिज़्ज़ाविया कुल बे कलबिन या वली नूरन लिल्लाहे या मदारल आलमे शइयन लिल्लाहे हो करम मौला ...

 دلوں میں پیار کس درجہ مدار العالمیں کا ہے جسے دیکھو وہی شیدا مدار العالمیں کا ہے علی بصری حبیب و بایزید حضرت بدیع الدین بہت ہی مختصر شجرہ مدار العالمیں کا ہے کوئی اعجاز دیکھے نور والے کی ہتھیلی ...

 مہکی ہوئی فضا ہے دیار مدار میں خوشبوئے مصطفی ہے دیار مدار میں سیراب کر رہا ہے جو ہر تشنہ کام کو دریا وہ بہہ رہا ہے دیار مدار میں ہوتا گماں ہے طیبہ کی صبح حسین کا وہ نور وہ ضیا ہے دیار مدار میں م...

 ملا علی کا گھرانہ کہ ہم مداری ہیں بنیں نہ کیسے نشانہ کہ ہم مدری ہیں فلک پہ چاند ستارے بھی دیکھیے مل کر یہ گا رہے ہیں ترانہ کہ ہم مدار ہیں اگر سمجھ لے مدار جہاں کی عظمت کو کہے گا سارا زمانہ کہ ہم...

 شاہوں کے دامن بھرتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو میں قطب جہاں کا منگتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو مشہود ہیں میرے گنگ و چمن کہتا ہے یہ دریائے ایسن میں قطب جہاں کا صدقہ ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو...

 حاجت نہیں ہے مجھ کو کسی تاجدار کی میرے لیے بہت ہے غلامی مدار کی نسبت جو مل گئی ہمیں زندہ مدار کی یہ تو عطائے خاص ہے پروردگار کی تقدیر کہکشاں کی طرح جگمگا اٹھی چومی ہے جب سے خاک تیرے رہگزار کی ٹھ...

 گلشن کی آرزو ہے نہ رعنائیاں پسند ہم کو درِ مدار کی ہیں جالیاں پسند اہلِ جہاں کو خلد کی ہیں وادیاں پسند مجھ کو تمہارے در کی یہ انگنائیاں پسند کشکول نسبتوں کا تیری ہے ہمیں عزیز زر سے بھری ہوئی نہی...

 تمہارے روضے کا ہر زاویہ نرالا ہے چراغ جلتا نہیں ہے مگر اجالا ہے جمال و نور کی چادر تنی ہے ہر جانب حلب سے ہند میں یہ کون آنے والا ہے تمہارے طرز ہدایت نے اے مدار جہاں غرور کفر اشارے میں توڑ ڈالا ہ...

 ٹھوکر میں ہے ہماری دنیا کی تاجداری ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری لوگوں ہمارے دم سے ایمان کے ہیں سائے تاریخ ہند سے تم پوچھو تو وہ بتائے اسلام کے چمن کی ، کی ہم نے آبیاری ہم لوگ ہیں مداری ہم ل...

 عجوبہ ہے تمہاری زندگی سید بدیع الدیں یہ لگتا ہے ہو اعجاز نبی سید بدیع الدیں رضائے رب کی خاطر عمر بھر کا رکھ لیا روزہ اسے کہتے ہیں ذوق بندگی سید بدیع الدیں جو یہ بھارت میں ہر سو نورِ ایماں جگمگات...

1...910111213...31