گلشن کی آرزو ہے نہ رعنائیاں پسند ہم کو درِ مدار کی ہیں جالیاں پسند اہلِ جہاں کو خلد کی ہیں وادیاں پسند مجھ کو تمہارے در کی یہ انگنائیاں پسند کشکول نسبتوں کا تیری ہے ہمیں عزیز زر سے بھری ہوئی نہیں الماریاں پسند ہم کو پیاری تیری غلامی کی بندشیں ہم لوگ واقعی … Read more
تمہارے روضے کا ہر زاویہ نرالا ہے چراغ جلتا نہیں ہے مگر اجالا ہے جمال و نور کی چادر تنی ہے ہر جانب حلب سے ہند میں یہ کون آنے والا ہے تمہارے طرز ہدایت نے اے مدار جہاں غرور کفر اشارے میں توڑ ڈالا ہے یہ ہے مدار دو عالم کی نسبتوں کا اثر … Read more
ٹھوکر میں ہے ہماری دنیا کی تاجداری ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری لوگوں ہمارے دم سے ایمان کے ہیں سائے تاریخ ہند سے تم پوچھو تو وہ بتائے اسلام کے چمن کی ، کی ہم نے آبیاری ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری اے سرور ولایت رکھنا بھرم ہمارا غیروں … Read more
عجوبہ ہے تمہاری زندگی سید بدیع الدیں یہ لگتا ہے ہو اعجاز نبی سید بدیع الدیں رضائے رب کی خاطر عمر بھر کا رکھ لیا روزہ اسے کہتے ہیں ذوق بندگی سید بدیع الدیں جو یہ بھارت میں ہر سو نورِ ایماں جگمگاتا ہے تمہارے دم سے ہے یہ روشنی سید بدیع الدیں ملی مخدوم … Read more
ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں زمانہ عاشق زندہ مدار ہے کہ نہیں جو بھر دے بی بی نصیبہ کا دامن امید تمہیں بتاؤ وہ با اختیار ہے کہ نہیں نبوت اور ولایت کے درمیاں جو ہو تمام ولیوں کا وہ تاجدار ہے کہ نہیں کھلائے ہند میں ایمان کے … Read more
بناتا بگڑے مقدر مدار کا در ہے نوازشوں کا سمندر مدار کا در ہے یہاں ہے تیز دھڑکنا بھی دیکھ بے ادبی سنبھل سنبھل دل مضطر مدار کا در ہے ہو اسکو رسم چراغاں کی احتیاج ہی کیا تجلیات کا پیکر مدار کا ہے جو لوٹتا ہے مدینے سے وہ یہ کہتا ہے در رسول … Read more