دل کو طواف گنبد خضری سکھائیں گے
ہم خانۂ خدا کو مدینہ بنائیں گے
رسوا نہ ہونے دیں گے وہ میدان حشر میں
دامن میں اپنے رحمت عالم چھپائیں گے
مشکل ہے نعت گوئی مگر یہ یقین ہے
آقا سنبھال لیں گے جو ہم ڈگمگائیں گے
ہر لب پہ ہوگا تحفہ درود و سلام کا
نعت رسول پاک جو ہم گن گنائیں گے
جب تک سوار دوش رہیں گے حسین پاک
سجدے سے سر نہ رحمت عالم اٹھائیں گے
ہنس ہنس کے جان دیتے ہیں دیوانۂ رسول
جب سے سنا ہے قبر میں سرکار آئیں گے
پہنچے گا یہ بھی پاک کھجوروں کے سایے میں
محضر کے بھی نصیب کبھی جگمگائیں گے