قلب و جگر نگاه مری جان یا علی
سب کچھ تمہارے قدموں پہ قربان یا علی
طوفان غم میں گھر کے پکارا جو آپکو
مشکل ہماری ہو گئی آسان یا علی
تیرے جمال روئے منور کو دیکھ کر
ہے آفتاب سر بہ گریبان یا علی
خلقت میں سب سے بڑھ کے خدا کو ہے جس پیار
تم مصطفے کے ایسے ہو مہمان یا علی
ان عارفوں پہ کیوں نہ ہو خود معرفت فدا
ہو جائے جن کو آپ کا عرفان یا علی
تم سے عناد رکھنا سرا پا منافقت
اللہ کے نبی کا ہے فرمان یا علی
میرے حضور آپ ہیں مولائے کائنات
کتنی بلند آپکی ہے شان یا علی
مصباح جاکے دیکھے کبھی روضہ آپکا
پورا ہو اسکے دل کا یہ ارمان یا علی