madaarimedia

یزید کرتا ہے دیں کا سودا چلو مدینے سے کربلا میں

 یزید کرتا ہے دیں کا سودا چلو مدینے سے کربلا میں

حسین کے دل میں ہے یہ جذبہ چلو مدینے سے کربلا میں


نہیں ہے کچھ جس کو پاس ایماں مٹانا جو چاہتا ہے قرآں

ہے ایسے ہاتھوں میں دیں کا جھنڈا چلو مدینے سے کربلا میں


حسین کہتے تھے راہِ حق میں نثار ہو گھر تو غم نہیں ہے

کیا تھا نانا سے ہم نے وعدہ چلو مدینے سے کربلا میں


خبر جو تھے جبرئیل لائے وہ راز بن کر حجاب میں ہے

ہے بناّ راہ خدا کا فدیہ چلو مدینے سے کربلا میں


ملا ہے نانا سے اذن ہم کو اٹھا ئیں دل پر ہر ایک غم کو

خدا ہے حافظ ہمارا سب کا چلو مدینے سے کربلا میں


پیوں شہادت کا جام ایسے جھکا ہو سر سامنے خدا کے

یہی مشیت کا ہے تقاضہ چلو مدینے سے کربلا میں


فریضۂ حج کے بعد جس دم نبی کے روضہ پہ حاضری ہو

ملے یہ محضر کو کاش مژده چلو مدینے سے کربلا میں
  ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories