madaarimedia

جہاں ستم ہی کرے گا چلو مدینے چلیں

  جہاں ستم ہی کرے گا چلو مدینے چلیں
یہاں سکوں نہ ملے گا چلو مدینے چلیں 

قسم خدا کی وہ مختار ہر دو عالم ہیں 
انہیں سے کام بنے گا چلو مدینے چلیں

madaarimedia.com

ضیائیں گنبد خضری کی پاکے دل اپنا
چراغ نور بنے گا چلو مدینے چلیں

ستم کشو ہے سنی بھی کسی کی دنیا نے
تمہاری کون سنے گا چلو مدینے چلیں

بغیر دیکھے تجلی گنبد خضری
چراغ دل نہ جلے گا چلو مدینے چلیں

اسی امید میں بیٹھے ہیں ہم سر راہی
کوئی کبھی تو کہے گا چلو مدینے چلیں

ہیں سوز اپنے تو سب ہی مگر مصیبت میں
کوئی بھی ساتھ نہ دیگا چلو مدینے چلیں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

Read more

نور خضریٰ سے دل جگمگا لیجئے

  نور خضریٰ سے دل جگمگا لیجئے
 اپنا سینہ مدینہ بنا لیجئے

 

جو بھی دیکھے محمد کا شیدا کہے

اپنا کردار ایسا بنا لیجئے

madaarimedia.com
چھائی ہو ذہن و دل پر اداسی اگر

 نعت صلی علی گنگنا لیجئے

 

اس سے پہلے کہ آئے پیام اجل
مجھ کو سرکار طیبہ بلا لیجئے

Read more

کون ایسا آیا ہے آمنہ ترے گھر میں

 کون ایسا آیا ہے آمنہ ترے گھر میں 
کس کا یہ اجالا ہے آمنہ ترے گھر میں

جس کی چاند تارے بھی آئے ہیں زیارت کو
عرش کا وہ تارا ہے آمنہ ترے گھر میں

madaarimedia.com

 نعمت دو عالم بھی تجھ پہ رشک کرتی ہے
 دو جہاں کا پیارا ہے آمنہ ترے گھر میں

 عظمتیں سدا جس نے پستیوں کو بخشی ہیں
 وہ بلند و بالا ہے آمنہ ترے گھر میں

دو جہاں طواف اس کا کر رہے ہیں ہر لمحہ
کعبے کا بھی کعبہ ہے آمنہ ترے گھر میں

مقتدی ہیں سب جسکے مقتدا ہے وہ سب کا
ایسی شان والا ہے آمنہ ترے گھر میں

کائنات کی ہر شے جس پہ جاں چھڑکتی ہے
سوز کا وہ آقا ہے آمنہ ترے گھر میں

_________________

محشر میں انبیاء کو ضرورت ہے آپ کی

 محشر میں انبیاء کو ضرورت ہے آپ کی
صل علی وہ شان رسالت ہے آپ کی

یہ آسماں یہ چاند ستارے یہ کہکشاں

سب پر مرے حضور حکومت ہے آپ کی

madaarimedia.com


کس درجہ قیمتی ہے یہ سرمایۂ حیات

میرے غریب دل میں محبت ہے آپ کی

یوسف ہزار بار فدائے جمال ہوں

اے فخر کائنات وہ صورت ہے آپ کی


ایمان والے کیوں نہ ادب سے پڑھیں درود

قرآن میں لکھی ہوئی عظمت ہے آپ کی


ممکن نہیں کہ سوز ہو محروم التفات

جب ہر کسی پہ مہر و عنایت ہے آپ کی

Read more

جو پاؤں رکھدیں تو ڈوبا تارہ کرے زیارت نکل نکل کے

 
جو پاؤں رکھدیں تو ڈوبا تارہ کرے زیارت نکل نکل کے
جلال شان محمدی سے ہیں موم پتھر پگھل پگھل کے

 ملی ہے جن کو راہ مدینہ انہیں نہیں خوف حادثوں کا
 حضور سے پیار کرنے والے چلے ہیں کانٹے کچل کچل کے

یکساں نہیں ہیں رہتے جہاں میں کسی کے دن

 
 یکساں نہیں ہیں رہتے جہاں میں کسی کے دن
جیسے کبھی کی رات بڑی اور کبھی کے دن

گزرے نہ ان کے پاس سے کوئی کٹھن گھڑی
ہم تو گزار لیں گےکسی طور جی کے دن

وہ آرہے ہیں پرششِ احوال کے لیے
آنا تھا تجھ کو موت بھی کیا آج ہی کے دن

Read more

کؤو چلا ہے بگو بگیچہ کؤو چلا پردیس رے

 کؤو چلا ہے بگو بگیچہ کؤو چلا پردیس رے

ہم تو ائبے آقا دیکھن تمہر و نوری دیس رے


اپنا ہوش نہ جگ کی چنتا حالت ہے مستانہ

ہم کا یہ سنسار کہت ہے اب تمہر و دیوانہ

پریت ما تمہری سدھ بدھ کھوئی بدلا اپنا بھیس رے


کؤو چلا ہے بگو بگیچہ کؤو چلا پردیس رے


آسمان پہ کیا چمکت ہے بھید نہ جانے کوئے

نور ملن کو نور سے جائے رہیا جگمگ ہوئے

انبر سے جبریل ہیں لائے مالک کا سندیس رے


کؤو چلا ہے بگو بگیچہ کؤو چلا پردیس رے


ڈولے کی کب تک آشاؤں کی دکھ ساگر ما نیا

آس لگائے نین بچھائے ہم تاکت ہیں ڈگریا
کو د چلے جو طیبہ نگر تو دل پر لاگے تھیں رے


کو وچلا ہے بگو ا نچہ کو وچلا پردیس رے


بس ہے وہی صدیق و عمر کا اور عثمان وعلی کا

غوث کا خواجہ کا پیارا ہے داس ہے زندہ ولی کا
مانتا ہے دل سے سیدنا جو تمبر و آدیس رے

کو وچلا ہے بگوانگیچہ کو وچلا پر دلیس رے


نین ما گھومت ہے کب سے تمبری نیک دوریا

چل محضر تجھ کو ہیں بلاوت آقا طیبہ نگریا
جانے بیر یا کب طیبہ سے لائے یہ سندیس رے

کو وچلا ہے بگوانگیچہ کو وچلا پردیس رے
 ——

پیارے نبی مورے پیارے نبی جی

 تمبر و در نورانی جالی لاگے سہانی

پیارے نبی مورے پیارے نبی جی


پورب سے اٹھ کے کالی گھٹائیں پچھم میں جائیں

کہیو بیریا ہمرے نینوا چین نہ پائیں

تمہری برہا ما بر سے موری آنکھوں سے پانی


پیارے نبی مورے پیارے نبی جی


کب سے دکھی ہے اپنا جیروا کب تک رہے گا

بیری جگت ما اس دکھیا کی کون سنے گا

کس کو جاکے سناؤں میں اپنی کہانی


پیارے نبی مورے پیارے نبی جی


طیبہ نگر کا نام سنے تو آنسو بہائیں

تمہری گلی کے ذروں پہ اپنی جان لٹائیں

تمہرے در کے غلاموں کی ہے یہ نشانی


پیارے نبی مورے پیارے نبی جی


وہ بیری تو اپنی اگن میں جلتا رہے گا

جائے گا دوزخ میں ایسوں کو مولیٰ جنت نہ دے گا

تمہری اس جگ ما جس نے بات نہ مانی


پیارے نبی مورے پیارے نبی جی


طیبہ ڈگر پر کب سے ہوں بیٹھا آس لگائے

اس جیون ما کاش اے محضر وہ دن بھی آئے

بیتا بچپن نہ بیتے یوں ہی اپنی جوانی


پیارے نبی مورے پیارے نبی جی
 ——

کیسے آؤں میں طیبہ نگریا

 کب سے ترست ہے موری نجریا

کیسے آؤں میں طیبہ نگریا


نور والے کی دھرتی پہ جاکے

کہنا یوں چاند اے آمنہ کے

راہ روکے ہے بیرن اندھر یا


کیسے آؤں میں طیبہ نگریا


کیا کہیں جو بتھا ہے ہماری

دیکھ لے جو دشا ہے ہماری

کہیو آقا سے اوری بیریا


کیسے آؤں میں طیبہ نگریا


چین پل بھر نہ پاوت ہیں نینا

نیر ایسے بہاوت ہیں نینا

جیسے ساون ما بر سے بدریا


کیسے آؤں میں طیبہ نگریا


ہے نر ادھار سانسوں کا جیون

آقا دیکھے بنا تمبر و آنگن

بیت جائے نہ یوں ہی عمریا


کیسے آؤں میں طیبہ نگریا


جیرا بیا کل ہے ترست ہے نینا

تارے گن گن کے بیتت ہے رینا

کیا بلیہو نہ اپنی دوریا


کیسے آؤں میں طیبہ نگریا


دکھ کے سورج سے بیا کل ہے محضر

درد کی دھوپ چھائی ہے سر پر

ڈال دو اپنی نوری چدریا


کیسے آؤں میں طیبہ نگریا
 ——

تمہر و سہارا ہے نبی جی تمبر و سہارا ہے

 ندیا گہری نیا ٹوٹی دور کنارا ہے

تمہر و سہارا ہے نبی جی تمبر و سہارا ہے


گیت سنائیں کس کومن کے میت ہو تم ہی سب دکھین کے

تمہرے سوا اے شاہ مدینہ کون ہمارا ہے


تمہر و سہارا ہے نبی جی تمہر و سہارا ہے


چارو اور ہیں بادل کالے ایسے میں کس کو کون سنبھال لے

پاپوں کی سن کی پروواہی من دکھیارا ہے


تمہر و سہارا ہے نبی جی تمہر و سہارا ہے


وا کا من کہی پر پیتائے کاسے دیا کی آس لگائے

وہ دکھیا را جس کا بیری جیون دھارا ہے


تمہر و سہارا ہے نبی جی تمہر و سہارا ہ


مشکل میں ہوں کیسے بسر ہو اب تو کرم کی ایک نظر ہو

گردش میں اے رحمت والے اپنا ستارا ہے


تمہر و سہارا ہے نبی جی تمہر و سہارا ہے


اپنے جو تھے سو بیگانے ہیں راہ کٹھن ہم انجانے ہیں

جس کا جگ ما کوئی نہیں ہے اس نے پکارا ہے


تمہر و سہارا ہے نبی جی تمہر و سہارا ہے


مجبوری کی سخت گھڑی ہے بپتا کی دیوار کھڑی ہے

ورنہ دور رہے طیبہ سے کس کو گوارا ہے


تمہرو سہارا ہے نبی جی تمہر و سہارا ہے


بپتا سے محضر کو نکالو اس کو بھی اپنا داس بنالو

دو جگ اس کے پاؤں تلے ہیں جو بھی تمہارا ہے


تمبر و سہارا ہے نبی جی تمہر و سہارا ہے
 ——

Top Categories