madaarimedia

دربار مصطفی میں سدا بار یاب ہے

 دربار مصطفی میں سدا بار یاب ہے

قطب المدار آپ ہی اپنا جواب ہے


تو فاطمہ کی جان دل بوتراب ہے

سرکار کائنات کی تعبیر خواب ہے


تجھ سے کھلا صدائے ولایت کا باب ہے

تو مطلع حلب کا نیا آفتاب ہے


تاروں میں چاند پھولوں میں جیسے گلاب ہے

یوں اولیا میں قطب جہاں لا جواب ہے


اہل نظر سے کہہ دو لحاظ ادب رہے

اس دم جمال قطب جہاں بے نقاب ہے


اس کے ورق ورق پہ ہے تحریر دم مار

پڑھ لیجئے کھلی مرے دل کی کتاب ہے


کہتی ہیں قطب غوری کی زندہ کرامتیں

بے شک غلام زندہ ولی کامیاب ہے


ہر سلسلہ نے آپ سے پائی ہیں نسبتیں

قطب جہاں سے سارا جہاں فیضیاب ہے


حاصل ہے اس کو پشت پناہی مدار کی

محضر کو اب نہیں غم روز حساب ہے
  ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories