منقبت حضور مدار العالمین رضی اللہ عنہ

نمبرعنوان
1ولیوں کے سردار مدد کو آجاؤ
2میسر ہے جسے آقا کی نسبت
3ہر سمت یہ ندا ہے مکن پور کو چلو
4محبوب ہے جو مظہر پروردگار کا
5نبی کے علم کا گوہر مدار اعظم ہیں
6کبھی جو ختم نہ ہو وہ خوشی کا سلسلہ تم ہو
7فضل خدا سے یوں تو وراثت میں ہے ملا
8کن کرم یا سیدی قطب المدار
9ہے مدار کا جو منگتا مجھے خوب یہ پتا ہے
10جن کے سروں پہ آپ کی نسبت کا تاج ہے
11جس کو نبی کھلائیں لاؤ مدار جیسا
12رتبہ ہے عالیشان مدار اعظم کا
13کرم کیجئے اے مدار دو عالم تمہاری عطا کی ضرورت پڑی ہے
14تیری گلی ہے روشن روشن قطب جہاں
15جس کو رب نے بڑائی دی وہ آپ کا رتبۂ عالی ہے
16اے میرے زندہ ولی اے میرے زندہ ولی
17محفل جو یہ ہے نورانی زندہ ولی اے زندہ مدار
18تیرا رتبہ ہے سب رتبوں میں اعلی یا مدار
19آپ ہیں نور نگاہ سیدی قطب المدار
20کھنچ گیا آنکھوں میں ہے نقشہ مدار پاک کا
21زندہ مدار ہیں میرے زندہ مدار ہیں
22زندہ دلی ملی ہے ولی کے دیار میں
23در قطب جہاں کا بس مجھے آنگن ہی کافی ہے
24رحمت و نور کا ٹھکانہ ہے
25نسبت کے میرے پہلو جب رنگ دکھائیں گے
26رنگ لاتی ہے آپ کی نسبت
27کر دو کرم ایک بار تمہیں کیا مشکل ہے
28یہ مانا حد اولیاء اور کچھ ہے
29روضۂ قطبِ جہاں کیا کیا نظر آتا ہے
30رب کے محبوب کا ملا دامن
31مجھ کو میری طلب سے سوا مل گیا
32سکون قلب ملا راحت حیات ملی
33مقام اوج تو فضل خدا سے ملتا ہے
34رحمت الہی سے آقا وہ ہمارے ہیں
35واللہ کیا بلند ہے رتبہ مدار کا
36تمہیں بتائیں ہے کیا کیا مدار کے در سے
37روشن روشن اُس کا نصیبہ رہتا ہے
38قطبِ دو عالم آپ کے در پر ہم سب کا
39جان علی زہرا کے دلبر، آپ کے در پر آئے ہیں
40دل خوشی سے جھومنے لگا جب بھی دمِّ مَدار کہہ دیا
41قبول حق یہاں پر ہے ہر اک سجدہ مکن پور آ
42با ادب ہو کے آنا مکن پور میں
43ترے دربار میں ترے دربار میں
44یامدار یامدار یامدار یامدار
45مدار اعظم کا دم بول مدار اعظم کا دم بول
46عرس کی آئی رات ہے عرس کی آئی رات ہے
47یہ روح مداری ہے یہ جان مداری ہے
48دم دم بہر قدم ہما دم دم مدار ما مہ طالبان مرشد کامل مدار ما
49قطب دو عالم آپ کا منگتا در در ٹھوکر کھائے کیوں
50مدار پاک کے دیوانے مدار پاک کے دیوانے
51ہم مداری ہیں سب پہ بھاری ہیں
52بزم نبی میں باریاب سلسلہ مداریہ
53مقام اوج تو فضل خدا سے ملتا ہے
54رحمت الہی سے آقا وہ ہمارے ہیں
55جن و ملک میں آپ مکرم آپ مدار عالم ہیں
56آپ کا جو بھی باب حرم چوم لے
57آپ کا زندہ ولی ذیشان رتبہ کر دیا
58सारे वलियों के अय ताजदार अल मदद अल मदद या मदार
59कोई गमख्वार नहीं, कोई गमख्वार नहीं
60आया हूं सरकार सात समन्दर पार
61औलिया के इमाम का क्या कहना
62जमाने भर पे है इहसां मदार वालों का
63जलवा है मदीने का सरकार की गलियों में
64जिन्दगी की सुबह हो या शाम हो कुत्बुल मदार
65आका मेरे विलायत के शाहकार हो तुम
66सुकून घर में मिले मुतमइन सफर में रहे
67हर एक है शैदायी हर एक है दीवाना
68I LOVE YOU MADAAR
69मोईनी मुजीबी सखी या वलिय्यी तनज़्ज़र बिहालिल असी या वलिय्यी
70फिदाका वालेदाया बिलयकीना मदारल आलमीना
71उन्जुर बे नज़रिल्करम नज़रनलिल्लाहे या मदारल आलमे शैइयन लिल्लाहे
72دلوں میں پیار کس درجہ مدار العالمیں کا ہے
73مہکی ہوئی فضا ہے دیار مدار میں
74ملا علی کا گھرانہ کہ ہم مداری ہیں
75شاہوں کے دامن بھرتا ہوں مجھے ایسا ویسا مت سمجھو
76حاجت نہیں ہے مجھ کو کسی تاجدار کی
77گلشن کی آرزو ہے نہ رعنائیاں پسند
78تمہارے روضے کا ہر زاویہ نرالا ہے
79ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری
80عجوبہ ہے تمہاری زندگی سید بدیع الدیں
81ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں
82بناتا بگڑے مقدر مدار کا در ہے
83جنکے سروں پہ آپکی نسبت کا تاج ہے
84چڑھا ہو درد کا دریا تو دم مدار کہو
85تری رفعتوں کی ہے انتہا نہ ہی عظمتوں کا شمار ہے
86گلوں کو ہوتی ہے جیسے بہار سے نسبت
87آقا کا اولیاء میں ثانی کوئی نہیں ہے
88ہے مستفیض زمانہ مدار والوں سے
89نہ پائیگا مجھے غمہائے روزگار کا ہاتھ
90بے سہارا ہوں سہارا چھن گیا قطب المدار
91المدد یا مدار المدد یا مدار
92اومورے داتا زندہ شاہ مدار
93اگر غلامیِ زنده مدار مل جائے
94دیکھتے ہی آپکا روضہ مدار العالمیں
95ہے کتابوں میں یہ تحریر مدار اعظم
96گنبد یہ ترا گنبد خضری سا لگے ہے
97ہے وظیفہ مرادم مدار
98ہر زباں پر یہی ہے صدا پانچ سو چھیانواں عرس ہے
99ہر اہل دل کی چاہت ہے ترے روضے کی گل پوشی
100ہند میں جینا ہے دشوار مدار اعظم
101ہوئیں ان کی ایسی نوازشیں کہ غموں کا رخ ہی بدل گیا
102وہی تو سنی ہے وہی تو سنی ہے
103جسے ہو پاس شریعت وہی مداری ہے
104جو بھی زندہ مدار والا ہے
105جو غریبوں کے کام آتا ہے اس کو قطب المدار کہتے ہیں
106کرم ہو زندہ شاہ مدار کرم ہو زندہ شاہ مدار
107مرے کام آنے والے مرے پاسدار تم ہو
108کیوں نہ ہو اس کا مقدر اوج پر قطب المدار
109نہ جانے روضۂ قطب جہاں کیا کیا دکھائی دے
110منسوب ہوکے دامن قطب جہاں سے ہم
111نور تقدیر ہیں مدار جہاں
112سر سے پاؤں تک کرامت ہی کرمات ہیں مدار
113سر پر ہمارے دامن قطب جہاں رہے
114تیرے ٹکڑوں پہ میں پلتا ہوں تیرا کتا ہوں
115وہ کیسے سمجھیں جو محروم رتبہ دانی ہے
116یہ مدار دو جہاں کے فیض کی تاثیر ہے
117غوث و قطب نجبا نقبا سب ولیوں کے سلطان مدار العالمیں ہیں
118زندگی کے سفر کی تھکن ہے اے مدار جہاں
119قطب دو عالم دے دو سہارا
120جب سے نظر میں آگیا رتبہ مدار کا
121لطف پروردگار کافی ہے
122کشتیئ زندگی ہے بھنور میں اور نظر میں کنارا نہیں ہے
123جاڑو میں دھوپ گرمی میں سایہ مدار ہیں
124طلوع ہو گیا ہر دل میں ہے قرار کا چاند
125جب سے ملی ہے نسبت زندہ ولی مجھے
126منقطع ہو جائے فیض مصطفیٰ یہ جھوٹ ہے
127گلشن نه لالہ زار کی باتیں کیا کرو
128یہ کہہ رہا ہے فلک پر ہلال زندہ ولی
129نور عین فاطمه سید بدیع الدیں مدار
130عشق قطب جہاں راس آئے
131ہر عمل تیر تفسیر قرآن ہے تیری کیا شان ہے تیری کیا شان ہے
132زمانہ کیوں نہ ہو شیدا مدار والوں کا
133مری حیات کا عنوان داستان ہیں مدار
134جہاں میں کوئی کام میرے نہ آتا اگر تم نہ ہوتے
135میں ہوں بیمار مجھے بس یہ دوا کافی ہے
136تمہاری عظمتیں قطب المدار کیا کہنا
137تجھ پہ ہوگی بارش رحمت مداری بن کے دیکھ
138آپنے فرمایا تھا جو زیب تن قطب جہاں
139وقت نے لی ہے کروٹ مدار جہاں
140برسا جو تیرے فیض کا بادل مدار العالمیں
141ہیں ہر جانب ہجوم غم کرم فرمائیے آقا
142کتنا اعلیٰ ہے رتبہ مکن پور کا
143وہ دیکھو دیکھو وہ دیکھود ذرا مدار کا چاند
144کہتے ہیں اولیاء زماں غوث اعظم مدار جہاں
145یہ ہر ایک دل کی پکار ہے تو جہاں کا قطب مدار ہے
146ہم سے ہے دنیا میں اجالا ہم کو مداری کہتے ہیں
147کرم کن زندہ شاہ مدار کرم ہو ولیوں کے سردار
148شمع امید خاموش سی ہے لو مدار جہاں سے لگی ہے
149الله حق الله محمد صلی الله
150سر پہ مرادوں کی چادر ہے اور دلوں میں پیار او حلبی سرکار
151حاضر ہیں سرکار ہم حاضر ہیں
152روشن کرنے ساری نگر یا قطب دو عالم آئے
153منقبت تب ہوتی ہے – منقبت تب ہوتی ہے
154مدار تہری جالی سے ڈوری بندھی
155سچے ہیں مدار بابا سچے ہیں مدار
156گھرا ہوں بلاؤں میں مجھ کو بچانا قطب زمانہ اے قطب زمانہ
157خوشی میں جھومتا ہر میہمان لگتا ہے
158بچھڑ کے تجھ سے گلستاں بھی اک عذاب لگے
159پھر کہے کیوں نہ خوش ہو کے ہر قادری تیرے سایے میں ہم آگئے
160اک دل پہ ہیں دنیا کے ستم قطب دو عالم
161جھکا اولیاء کا ہے سر اللہ اللہ
162ضیاء شمس و قمر ہے مدار عالم کی
163مانگی بہ چشم نم جو دعا جھوم جھوم کے
164ہر ایک کے لب پر ہے یہ سدا ماشاء اللہ سبحان اللہ
165بصد خلوص بصد احترام پیش کریں
166آجائے خلد دامن عصیاں شعار میں
167چمن کی اور نہ کسی لالہ زار کی باتیں
168پلک پہ اشک سینے میں دل بیمار لایا ہوں
169سرکار مدینہ کا پیارہ ہے وہ دیوانہ
170نبی کے دلارے مدار دو عالم
171بحر غم ہو چلا بے کراں
172جس کا ہر سمت اجالا ہے مدار عالم
173وہ جس نے روئے مدار جہاں کو دیکھ لیا
174جھکتی یہاں پہ ہر نگہ ہوشیار ہے
175یہ وصف میرے لئے کب کسی دیار میں ہے
176ہے ہماری زندگی ذکر مدار العالمیں
177جلوہ فگن جو دیکھا جمال نبی یہاں
178ہے طلب جن کو ترے در کی طرف آئیں گے
179کعبہ نظر آتا ہے طیبہ نظر آتا ہے
180رخ روشن جمال مصطفیٰ کا آئینہ کہیے
181وسیلے سے مدار دوجہاں کے جو دعا ہوگی
182ہر زباں پر یہی تذکرہ ہے چلئے چلئے مکن پور چلئے
183زمانے سے اندھیرے کو مٹادو یا بدیع الدیں
184ولیوں کی ہے زبان پہ مدحت مدار کی
185آپ کا جو غلام ہو جائے
186ذہن ہے محو جستجوئے مدار
187رنگ پھولوں میں بھرے ابر بہاراں چھا گیا
188مرکوز ترے روضۂ عالی پہ نظر ہے
189دربار مصطفی میں سدا بار یاب ہے
190اسے بھی حقارت سے مٹی نہ کہیے وہ خاک شفا جو یہاں اڑ رہی ہے
191جو کوئی غوث تو کوئی مدار ہوتے ہیں
192مدار سے بیر قہر خالق اگر نہیں ہے تو اور کیا ہے
193کہتی یہی دھرکتی ہوئی نبض وقت ہے
194کہہ رہے ہیں یہ کشمیر و لنکا سبھی اور یہی قول بنگال و گجرات ہے
195جو رکھتا ہے نسبت مداری یہی وہ کہتا ہوا ملا ہے
196وہ ہوائے کوئے مدار ہے کہ جہاں جہاں سے گذر گئی
197جمال حسن مدینہ مدار کا در ہے
198کیا نور کی بارش ہے کیا جلوہ فشانی ہے
199ہوتے ہیں ہم شاد مدار
200فروغ وادئ سینا مری نگاہ میں ہے
201عرس سرکار یہ کہتا ہوا سب سے آیا
202اے حلب والے تیری عجب ذات ہے تیری کیا بات ہے تیری کیا بات ہے
203اے مدار دو جہاں مہر رسالت کی ضیا
204آج مرے سرکار کی ذات دن کے دن اور رات کی رات
205سجدے میں آگیا ہے جمال آفتاب کا
206ہوتے ہیں ہم شاد مدار
207آئیں طوفاں جو آنے والے ہیں
208شان مدار دو جہاں دیکھ کے عقل دنگ ہے
209مایوسی کے بندھن سے کر کے آزاد مدار عالم نے
210ہر ایک ذرے سے آشکارا تجلیوں کی بہار دیکھو
211ہر لمحہ ہے نور کی برکھا ایسا لگتا ہے
212بنائے جلوہ بارئی مدار العالمیں رکھ دی
213نور چشم آل ختم المرسلين قطب المدار
214کوئی ولی ہوا کوئی حق آشنا ہوا
215لخت دل حسنین مرے قطب دو عالم
216اے مدار جہاں اے مدار جہاں
217میرے قطب جہاں میرے قطب جہاں
218چمکے چم چم تہری نگریا قطب زمین زماں
219لاج رکھ لینا زنده مدار
220سارے جگ میں دو مہمان ان کے سنت ان کی سنتان
221آقا کرم کرو میرے مولا کرم کرو
222اپنا دامن پسارے کوئی دکھیا پکارے موری بنتی سنوسر کاررے
223كب ليهو مورى كهبريا
224جبیں جھکائے برائے سلام آئے ہیں
225اے تمنائے دل ناز قسمت پہ کر ناز کرنے کا تیرے مقام آ گیا
226سمجھے ہیں سبھی روضۂ آقا پہ نظر ہے
227سحر کا وقت یہ لیکے پیام آیا ہے
228لے کے سر میں جنوں عقیدت کیوں نہ کھنچ آئے سارا زمانہ
229صرف ترا نفس نفس طاعت کردگار میں
230آستان مدار جہاں پر قصہ غم سنانے چلا ہے
231مست عشق مدار جہاں ہیں در پہ دھوئی رمائے ہوئے ہیں
232ہیں یوں تو اقلیم معرفت میں بڑے بڑے تاجدار آئے
233تجلیّ مہر ولایت کا دن ہے
234غم گردش زمانہ نہ خطر ہے آسماں سے
235غم دنیا نہ کچھ خوف قیامت کی ضرورت ہے
236یہ ضوفشاں جو مدار جہاں کا روضہ ہے
237پاکے قطب دو عالم کا در زندگی
238آئینہ جنوں کو جلا دیجئے حضور
239نہ اہل زر نہ کسی حکمراں سے ملتی ہے
240پھر اس کو خوف تیرہ شبی کیا بھلا رہے
241مكين قلب و جگر دم مدار بیڑا پار
242تری رفعتوں پہ نظر کرے جسے آگہی کی تلاش ہے
243یہ ارض مکن پور بھی کس درجہ حسیں ہے
244نگاه والوں تمہیں کیا دکھائی دیتا ہے
245تیری نسبتوں کے صدقے مجھے خوب یہ پتہ ہے
246غم سے دل ہے دوپارہ مدار جہاں
247دل مبتلا سے نکلتا ہے ہر دم مدار دوعالم
248مدینے کی تقسیم خیرات ہوگی
249تو گلشن حیات میں جان بہار ہے
250سب گردو غبار شیشہ دل پل بھر میں جدا ہو جاتا ہے
251ہم قطب جہاں کے دیوانے جب جوش جنوں دکھلاتے ہیں
252محبوب خدا کی رحمت کا بہتا ہوا دریا دیکھ لیا
253کھپا ہے روضہ قطب المدار آنکھوں میں
254جو بیہوش عشق مدار آج بھی ہے
255مرکز نور ہے یہ مقام شرف جلوہ فرما یہاں ہیں مدار جہاں
256جب نشان مدار جہاں مل گیا
257کیوں پھوٹتی ہیں کرنیں اس خاک دل نشیں سے
258قطب دو عالم کے سینے میں قلب نبی کی دھڑکن ہے
259لب پہ جب نام قطب المدار آگیا
260وہ رحمت خلقت یہ مدار دو جہاں ہے
261ملیں گے ذروں میں ماہ اختر دیار قطب جہاں میں آؤ
262لاج رکھیو سرکار لاج رکھیو سرکار
263دل ہے شیدا مدار اعظم کا
264لباس جس کا نہ ہو پرانا مدار جیسا کوئی نہیں ہے
265کن کرم بر حال ما یا سیدی زندہ مدار
266فیضان مداری فیضان مداری فیضان
267آیا عرس مداری ہے آیا
268دل کی دھڑکن دے رہی ہے یہ صدا زندہ ولی
269بن کے مداری جینا ہے بن کے مداری مرنا ہے
270رحمت کونین کا جسکو گھرانہ چاہئے
271زمیں مداری ہے یہ آسماں مداری ہے
272کن کرم بہر خدا سید بدیع الدیں مدار
273ہم ہیں مدار والے ہم ہیں مدار والے
274ہر ایک ہے شیدائی ہر ایک ہے دیوانہ
error: Content is protected !!