madaarimedia

ہے وظیفہ مرادم مدار

 میرا بڑا نہ ہو کیسے پار ہے وظیفہ مرادم مدار

برس رہا ہے نور کا ساون چمک اٹھا ہے آنگن آنگن

پھول کھلے ہیں گلشن گلشن جھوم رہا ہے اب میرا من

بن گئی میری قسمت بہار


ہے وظیفہ مرادم مدار


مجھ سے جو الجھیں وہ پچھتائیں کیسے طوفاں کیسی بلائیں

بھول کے میرے پاس نہ آئیں مجھ سے حوادث خود کترائیں

میرا آقا ہے با اختیار ہے


ہے وظیفہ مرادم مدار


ہاتھوں میں ہو گا جام کوثر سامنے ہوں گے شافع محشر

ہو گا وہ کتنا پیارا منظر ناز کریگا میرا مقدر

دیکھنا مجھکو روز شمار


ہے وظیفہ مرادم مدار


جسنے بھی میرا کہنا نہ مانا اس کو پڑے گا کل پچھتانا

سن کر اک دن حق کا ترانہ جاگ اٹھے گا سارا زمانہ

ہر زباں پر یہ ہوگی پکار


ہے وظیفہ مرادم مدار


رہتا کبھی رنجور نہیں میں اپنی خدی میں چور نہیں میں

رحمت رب سے دور نہیں میں شکر خودا مغرور نہیں میں

میری فطرت میں ہے انکسار


ہے وظیفہ مرادم مدار


میری رگوں میں خونِ رسالت مجھ پہ ہے شیدا ساری امت

مجھکو ہے اہل بیت سے نسبت حامی ہیں میرے شاہ ولایت

مجھ سے مصباح ہے سب کو پیار


ہے وظیفہ مرادم مدار
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories