madaarimedia

خدارا اے عازم مدینہ پہونچ کے پیش حضور عالی

 خدارا اے عازم مدینہ پہونچ کے پیش حضور عالی
بھلا نہ دینا ہمیں کو اس دم ہو جب کہ خیرات بٹنے والی

یہ جبر قسمت کے ظلم آخر کہاں تک اسے بیکسوں کے والی

گراں ہے اب تو غریب دل پر ابھرتے جذبوں کی پائمالی


کہاں وہ آداب عشق و مستی کہاں میں اک رند لاو بالی

یہ سب انہیں کا کرم ہے ورنہ کسے ملا جذبۂ بلالی


سلام اخلاص کی صدا پر اٹھے جب ان کی نگاہ رحمت

ادب سے اس وقت عرض کرنا ہمارا حال شکستہ حالی


تمام پنہائے دو جہاں میں بجز مدینے کی وادیوں کے

ہمارے دل کو سکوں کی دولت کہیں نہیں ہاتھ آنے والی


چمک اٹھی قسمت دو عالم کرم کا جب بھی کیا اشارہ

بدل گئی خلد سے جہنم جو رحمتوں کی نگاہ ڈالی


تری تجلی سے سبز گنبد نظام ہستی ہے اک حقیقت

جو تو نہ ہوتا تو بزم عالم تھی صرف اک جنت خیالی


کسی طرح جلوہ زار طیبہ ملے تری دید کی سعادت

اسی کا طالب ہر ایک دل ہے اسی کی ہے ہر نظر سوالی


ہیں جلوہ ہائے دیارِ طیبہ ادیب” ہر سمت آشکارا

ہمارا ذوق نظر انوکھا ہماری شانِ طلب نرالی

  _______________

_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories