madaarimedia

یہ ممکنات سے ہے سب تجھے خدا دیدے

 یہ ممکنات سے ہے سب تجھے خدا دیدے

اگر تو صرف محمد کا واسطہ دیدے


تو اپنے منھ سے نہ کچھ مانگ مانگنے والے

کریم ہے ترا آقا نہ جانے کیا دیدے


الگ ہی رکھ مجھے دربار داریوں سے خدا

فقط رسائی دربار مصطفیٰ دیدے


نہیں ہے اور کوئی ذات مصطفیٰ کے سوا

جمال کی جو مہ و مہر کو ضیا دیدے


پہنچ کے طیبہ میں دل کو لگا ہے یہ دھڑکا

نہ اذن رخصتی محبوب کبریا دیدے


جمال صاحب خضری کو دیکھنا ہے مجھے

حجاب نور نگاہوں کو راستہ دیدے


الہی سخت بہت ہے صراط عشق نبی

کوئی رفیق سفر منزل آشنا دیدے


ہر اک نصیب میں لکھی نہیں ہے یہ نعمت

ہے عشق سرور عالم جسے خدا دیدے


بدل دے ایسے الہی مرے نقوش حیات

زمین دل کو محمد کا نقش پا دیدے


نظر کے سامنے سر کار جلوہ فرما ہیں

اجل نہ ایسے میں آکر کہیں صدا دیدے


اس کو کہئے عطا و کرم کا اک پیکر

جو اپنے خون کے پیاسے کو بھی ردا دیدے


” ادیب” ناز ہو اس کو نہ کیسے قسمت پر

نبی جسے لب اعجاز سے دعا دیدے

  _______________

_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories