نعت شریف

نمبرعنوان
1ہے چاند یہ کہتا کہ ہے خود چاند سے پیارا سرکار کا چہرہ
2وہ جس کو حسنین کا نانا اچھا لگتا ہے
3ماشاءاللہ آقا کا دربار نرالا ہے
4ہر طرف کیوں ہے روشنی شاید
5آئی لَو محمد صلی اللہ آئی لَو محمد صلی اللہ
6مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ
7چہرہ و شمس سلونا زلف واللیل کا پرتو دندا تمہارے یا آقا
8جھوم اٹھی ہیں ساری فضائیں کملی والے آگئے
9رسولوں کے سرور دو عالم سے بہتر
10میری تقدیر معراج پانے لگی جب سے مجھ کو مدینہ نگر مل گیا
11نور حق شمع حرا شافع روز جزا
12صبا ہو جو کوئے محمد میں جانا
13نعت نبی کا لب پہ تو نغمہ سجاکے لا
14مختار جہاں میری امداد کو آ جاؤ
15امت کے غم میں بیکل ہے آمنہ کا پیارا
16محبتوں کے حکم آسماں رئیس احمد
17آمد محمد پر اپنے گھر سجا لیجیے
18ہر در کا کیسے ہوگا وہ منگتا میرے نبی
19جو نبی کی اُلفت سے دور دور رہتا ہے
20محمد صلی علی محمد صلی علی
21مرحبا مرحبا عید کی عید ہے
22میلاد منائیں گے میلاد منائیں گے
23جلوه حسن لم يزل دیدہ و دل پہ چھا گیا
24اے میرے سرکار مجھکو رکھنا برائیوں سے بچا بچا کے
25اللہ اللہ شمع غار حرا صل علیٰ
26سامنے جب نبی کا در ہوگا
27سرکار کی مرضی سے سرکار کی مرضی سے
28گودی میں آمنہ کے گودی میں آمنہ کے
29دوعالم نہ خوشیوں کے نغمات گاتے اگر کملی والے محمد نہ آتے
30دل کی انگوٹھی پر وہ نگینہ کیا کہنا
31دیار مصطفی سے نہ اٹھے ہرگز جبیں اپنی
32رسول پاک سا داتا کہاں سے لاؤ گے
33ملی مجھ کو شہرت ہے شہر مدینہ
34رحمت دو جہاں محمد ہیں
35ہوگا دنیا میں سدا جشن نبی
36جو عشق مصطفی میں جھوم کر نعتیں سناتے ہیں
37رحمت کے خزانے بٹوانے آیا ہے ربیع النور کا چاند
38الفتیں اپنی دکھاؤ آئی میلاد النبی
39جس کے دل میں آپ کی ہیں الفتیں شاہ امم
40نعت سرور سناتے رہیں گے
41وہ حسیں کیا جو فتنے اٹھاتے رہے
42کرتا ہوں ذکر احمد مختار با ادب
43غم کے مارے گیت خوشی کے گائیں گے
44دل زخمی پرندے کی طرح ڈول رہا ہے
45منادی نے دی جس دم یہ ندا سرکار آتے ہیں
46وفا رب سے بتوں سے بے وفائی کتنی اچھی ہے
47کیا خوب انتظام ہے طیبہ نگری کا
48قدوم مصطفی کا ہی نشاں معلوم ہوتی ہے
49سر کو نبئی پاک کی چوکھٹ پہ رکھ دیا
50گنہگاروں پہ بھی رحمت کی اب برسات ہو جائے
51جذبۂ عشق بلالی سا اثر دے دیجیے
52میرے نبی کی دیکھو شان بچہ بچہ ہے قربان
53اچھا لگے کہیں نہ کہیں پر بھلا لگے
54عرب اور عجم میں جدھر دیکھتے ہیں
55سجائے ہیں لعل و گہر میری آنکھیں
56چمک جائے میری قسمت کا تارہ یا رسول اللہ
57یہی آرزو ہے مدینے میں جائیں
58واقعی رب کی رضا ہے مصطفیٰ کے ہاتھ میں
59چاند نے تیرے کفِ پا سے ضیا پائی ہے
60مرحبا یا مصطفیٰ مرحبا یا مصطفیٰ
61تشنگی دل کی بجھاؤ اے مدینے والے
62چلے گا جو بھی حق پر صاحبِ کردار خوش ہو کر
63وہ سرکار کی زندگی لکھ رہے ہیں
64آمدِ سرورِ دو عالم ہے
65میری قسمت ہے ضوفشاں آقا
66کیوں نہ مسرور ہو ہر بشر آج خیر الورا آ گئے
67جو اُنکے دربار تلک آ پہنچے ہیں
68کام آئی میرے نعت کی روشنی
69دعاؤں کا ہماری یہ اثر ہے
70بیدارئ قسمت کا اثر دیکھ رہے ہیں
71خدا کے پیارے دلبر آمنہ کے گھر میں آئے ہیں
72اسیروں کے مشکل کشا پیارے آقا
73خلوت یزداں دیکھ رہا ہوں
74حبیب داور کو جب ضرورت ہوئی تو حق کا پیام آیا
75اے عرش والے دے کے عروج سفر مجھے
76بلند اتنا ہو جائے شوق زیارت
77شافع محشر سرور عالم
78دل بن گیا ہے مرکز انوار مصطفی
79دلوں سے زنگ کدورت مٹا دیا تو نے
80آئے اے کاش وہ بھی زمانہ
81دور سب کے رنج و غم ہو جائیں گے
82سر سے پاؤں تک عطا ہیں نور والے مصطفیٰ
83یہ ہے قرآن کا بیاں آقا
84ضیائے سنتِ حسّان سے قسمت سجانا ہے
85گود میں آ گئے کونین کے سرور دیکھو
86یا نبی یا نبی یا نبی یا نبی
87اُن کی آمد آمد کی دیکھئے خوشی پائی
88خُدا کی جب عنایت بولتی ہے
89تجھ پر ہے کرم رب کا آقا نے بلایا ہے
90شمس و قمر کا ہے یہی کہنا نور مجسم کے جیسا
91وہ لمحہ ہے بس معتبر زندگی کا
92شہر نبی کے شام و سحر دیکھنے کے بعد
93حضور آئیں گے ضرور آئیں گے
94کچھ دور مدینہ ہے کچھ دور مدینہ ہے
95تم صرف بشر ہو یا نور خدا ہو تم آخر کیا ہو تم آخر کیا ہو
96مدینہ کتنا اچھا ہے مدینہ کتنا پیارا ہے
97ہجر نبی کے غم کام آئیں طیبہ بلائیں آقا طیبہ بلائیں
98welcome welcome ya rasullah
99وہی مصطفی ہے وہی مصطفی ہے وہی مصطفی ہے
100ہر مصیبت سے بچاتے ہیں مدینے والے
101آپ آئے ہیں جو پیارے آقا رشک جنت بنا ہے مدینہ
102آگئے سرکار میرے آگئے سرکار
103سارے گھر سج گئے ہر گلی سج گئی
104چاند ٹکڑے ہوا ڈوبا سورج اگا پیڑ چلنے لگا دیکھتے دیکھتے
105جانے والے مدینہ جانے والے مدینہ میرے آقا سے میرا سلام کہنا
106حسنین کا نانا آگیا حسنین کا نانا آگیا
107مصطفائے عز و تقویٰ آپ ہیں
108یارب مری تکمیل عبادت نہیں ہوگی
109یہ شرف پاؤں میں نعت پڑھتے ہوئے
110نوری شام و سحر دیکھتے رہ گئے
111نور کا جو آئنہ ہیں سر سے لیکر پاؤں تک
112چھوڑو جہان بھر کے قصیدے نئے نئے
113ڈالیاں لب پر درودوں کی سجا کر بار بار
114عرش پر نور محمد جلوہ گر پہلے سے تھا
115کہ رہا ہے یہی سنسار اگر تم چاہو
116بنایا مٹی تو ایسا بنا دیا ہوتا
117آمنہ کے پیارے کالی کملی والے
118میرے سرکار کو رب نے بنایا خوبصورت ہے
119محشر کے روز شافع محشر کے آس پاس
120پھیلی عالم میں ضیاء ہے یہ خوشی کی بات ہے
121دیکھنے آقا کا نوری در بار طیبہ چل
122نہ گلستاں سے نہ گل اور کلی سے پیار کرو
123کتنی بلند و بالا ہے عظمت رسول کی
124صل علی محمد صلی علی محمد صل علی محمد صلی علی محمد
125میری ہی نہیں سارے زمانے کی خوشی ہے
126وہ چاہیں سورج پلٹائیں اُن کے ئے سب ممکن ہے
127پیمبروں کے پیمبر کوئی جواب نہیں
128ہر ایک سو جو اُجالا ہے اور کچھ بھی نہیں
129نور سراپا شافع محشر کون تمہارے جیسا ہے
130سارے غموں کو ہم بھول جائیں
131ہے جلوہ گر شاہ امم سوچ سمجھ کر
132دی منادی نے ندا ہے آمنہ بی بی کے گھر
133نور مجسم نور مجسم
134آقا کی میلاد ہے آقا کی میلاد ہے
135دل میرا یہی شام و سحر بول رہا ہے
136چاند ستارے جس پر ہیں قربان نبی کا چہرا ہے
137نبیوں کے سلطان رسول عربی ہیں
138یا رسول اللہ یا رسول الله چومتا ہے قدم تیرا عرش علی
139کہہ رہی ہے ہر کلی لب کھول کر
140آئے آئے محمد صل اللہ آئے آئے محمد صل الله
141جو دکھے دل کا ہے مدعا آگئے
142انہیں سب پتا ہے انہیں سب پتا ہے
143دشت زمیں پر نور کا ایسا ساگر شہر نبی ہے
144لبیک یا رسول اللہ لبیک یا رسول الله
145کرم کی لگائے ہوئے آس آقا میں راہ نبی میں کب سے کھڑا ہوں
146کلیوں کی چٹک پھولوں کی مہک کوئیل کی چہک جگنو کی چمک
147ہر دشت مثل لالۂ و گلزار سج گئے
148سارا عالم ہے منور کملی والے آگئے
149جہاں انوار کے بادل ہر ایک جانب برستے ہیں
150بند ہو گئے سارے مشکلوں کے دروازے
151راہ ہیں پُر نور سفر ہے طیبہ کا
152دولت کی ہے طلب نہ خزینہ پسند ہے
153نہ ہے ستاروں کا نہ ماہتاب کا چرچا
154درد کے مارے طیبہ چلے ہیں
155رحمت آقا تو خورشید اثر ہوتی ہے
156تاجدار ملک جن و بشر ہو جائے
157جب بھی یاد نبی دل میں آجائے گی
158کسی کو مقصد تخلیق کا شعور نہ ہو
159جو غم عشق محمد کا اشارہ مل جائے
160آفتاب شرف حسن یقیں ہوتی ہے
161کمال ہوش کی منزل جنوں نے پائی ہے
162میرے درد دل کی عظمت کو خدا ہی جانتا ہے
163صل علی رب کا فرماں پیارے نبی کی بات کرو
164از سر ابتداء تا حد انتہا آسر آپ کا ہے حبیب خدا
165طیبہ کے ہیں کیسے در و دیوار دکھا دو
166یہ سچ ہے کہ سرکار کون و مکاں کو بظاہر نگاہوں نے دیکھا نہیں ہے
167چلے لا مکاں جو مرے بھی نظر آیا اوج محمدی
168الله الله الله لا اله الا هو
169مدینے کے مسافر ہیں بڑے خنديده خندیدہ
170مری زباں پہ جب آقا کا نام آجائے
171انوار کی بارش ہے دن رات مدینے میں
172कभी गुम्बद को देखेंगे कभी मीनार देखेंगे
173किसे मिली है बलन्दी ऐसी किसे मिला है कमाल ऐसा
174वुजूदे खाक में नूरी समन्दर डूब जाते हैँ
175मोहम्मदुन नबीयोना मोहम्मदुन नबीयोना
176देखेगें नबी मुझको भी रहमत की नज़र से
177अल मदीना अल मदीना अल मदीना अल मदीना
178झूम उठे महो अख्तर आमेना के घर आया
179जल्वए नूरे मोहम्मद मरकज़े अन्वार से
180जब परीशों हों नबी के उम्मती महशर के दिन
181और अपने पास क्या है रहमतुल लिल आलमीन
182वहाँ जर्रा जर्रा महो कहकशाँ है मदीना जहाँ है मदीना जहाँ है
183मेरे नबी का है मुखड़ा चाँद भी जिस पर है शैदा
184मदीने जाने वाले मदीने जाने वाले
185जब भी दिले रन्जूर ने दी है सदा या मुस्तफा
186हर एक शहर हर गली चमन चमन कली कली
187फरिश्ते यूँ इबादत कर रहे हैं
188सभी आसियों का वही आसरा है
189हुजूरी की हर दम दुआ माँगते हैं इन आँखों में आँसू मचलते मचलते
190मेरे आका करम फरमाइयेगा
191फिदाका या रसूलल्लाह फिदाका या रसूलल्लाह
192या अय्यो हन्नबी या अय्यो हन्नबी
193शाफए हश्र के दामन की हवा मिल जाए
194हजरते आयशा ने कहा आपके सामने
195कोई नहीं अपना है हमदम रहमते आलम रहमते आलम
196मोहम्मद जो आए मोहम्मद जो आए
197मोईना मोहम्मद मोईना मोहम्मद मोईना मोहम्मद मोईना मोहम्मद
198मुस्तफा मुस्तफा मुस्तफा मुस्तफा
199उनकी आमद की नूरानी शब है सुब्हे नौ मुस्कुराने लगी है
200अल्लाहू अल्लाह अल्लाहू अल्लाह अल्लाहू
201आ गये आगये आ गये आ गये आ गये आ गये मुस्तफा आ गये
202मुझको अम्बर न खजीना न दफीना दे दे
203हर लब पे तराना है रसूले अरबी का
204हस्वी रब्बी जल्लल्लाह माफी कल्बी गैरुल्लाह
205अल मुस्तफा अल मुस्तफा अल मुस्तफा अल मुस्तफा
206पढ़ लिया उसने कल्मा उनका
207मरहबा सल्ले अला मरहबा सल्ले अला मरहबा सल्ले अला
208जल्वा दिखइये तैबा बुलाइये अय मेरे मुस्तफा मदनी मंदीने वाले
209सल्ले अला सल्ले अला सल्ले अला सल्ले अला
210सरकार चले आए सरकार चले आए
211अन्नबी अन्नबी अन्नबी अन्नबी
212अन्ता ले कुल्लिन रहमतो अरहम सल्लल्लाहो अलैका वसल्लम
213MADINAIS THE BEST
214शाह भी उनके दरबार में बिक गए
215मेरे नबी की धूम है हर सू मेरे नबी की धूम
216मुहम्मद आ गए मुहम्मद आ गए
217वह रब के नबी सब के गम ख़्वार बचाएंगे
218चले हो जाएरे खैरुल वरा मदीने में
219ज़मीं पर कोई भी सब्ज़ा कभी पैदा नहीं होता
220तेरे दर से खाली लौटा कोई आदमी नहीं है
221खुदा रा मेरी आरजू है कि बीते मेरी उम्र नातें सुनाते सुनाते
222वजहे शक्कुल कमर फख्रे जिन्नो बशर ऐ शहे कुन फकां तुम कहां हम कहां
223लब पे शम्सुद्दुहा के तबस्सुम खिला दहर में हर तरफ रोशनी छा गई
224हुजूर आ जाएंगे
225चल मदीने चल चल मदीने चल
226काश उनके गुम्बदो मीनार के साए तले
227جن کے ایمان و دل حوالے ہیں
228رب کی قسم اے میرے آقا یہ سچ ہے
229کیے ہیں نور سے روشن جہاں پتھر مدینے کے
230ہر اک ذرہ چمکتا ہے محمد مصطفی آئے
231والشمس کہے خالق صورت ہو تو ایسی ہو
232کر کے میرے نبی کا دیدار چاند سورج
233اتنی عظمت والا کہاں ہے اور کسی کا نام
234ہر زمانہ میرے حضور کا ہے
235نور کی ہے جاگیر مدینے کی دھرتی
236کون کہتا ہے کہ کردار بہت کام آیا
237مصطفیٰ آئینۂ دل کو جِلا دیتے ہیں
238وہ جو ہیں حبیبِ کبریا اپنا جیسا کہتا ہے انہیں
239سرکار کے کب در کی طرف دیکھ رہے ہیں
240بنی ہے سرمۂ چشم فلک مٹی مدینے کی
241کاش وہ نور کا بہتا ہوا دریا دیکھیں
242رازق نہیں ہو قاسم فضل خدا تو ہو
243مصطفی صل علی صل علی صل علی
244جگمگاتا ہے ہر ایک گوشہ ذرے ذرے میں تابندگی ہے
245جلوے بکھیرتا ہوا چمکا حرا کا چاند
246یہ اعجاز عشق حبیب خدا ہے
247جسے سیار عرش ولا مکاں کہنا ضروری ہے
248ہے قرب نبی جاں نثاروں کا جھرمٹ
249ہے ساحل مراد سفینے سے دور دور
250کرم یہ نہیں مجھ پہ کم مصطفیٰ کا
251نیل و فرات کی نہ سمندر کی بات ہے
252دکھلا دے کبھی صورت اپنیباے شہر نبی اے شہر نبی
253سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان الله
254ہر طرف چھائی تھی گمرہی کی گھٹا وہ تو کہئے حبیب خدا آگئے
255جنوں طیبہ کا سر میں پاؤں میں زنجیر مجبوری
256جس دن سے خضر ا د یکھا ہے
257رس گھول رہا ہے اندازِ گفتار مدینے والے کا
258دو عالم کے مختار خیر البشر
259مقدر سے کبھی پہونچے جو ہم خضرا کے سائے میں
260اگر تقدیر میں طیبہ نہیں ہے
261گود میں آفتاب حرا ہے
262منزل عشق کے آثار نظر آتے ہیں
263بھرے آنکھوں میں آنسو ہیں لگے ہونٹوں پہ تالے ہیں
264قرب خضرا ہی میں جینے کی دعا مانگی ہے
265میرے آقا کی جو نظروں کا اشارہ ہوتا
266اک بھکاری بن کے آیا چاند بھی طیبہ میں ہے
267کیا مرتبہ اعلی ترا خضرا کے مکیں ہے
268اللہ اللہ کیا تری عظمت شہ لولاک ہے
269طیبہ کی ماٹی بھی چندن لاگے
270پھیلا ہر سو ہے تر انور مدینے والے
271الله الله شمع غار حرا صل علیٰ
272اے دائی حلیمہ تری تقدیر بھی کیا ہے
273حشر کے دن گیسوئے آقا کچھ ایسے لہرائے ہیں
274رحمت دو عالم جب اس جہاں میں آئے ہیں
275اجالوں کا انوکھا اک سمندر ہم نے دیکھا ہے
276آمنہ کی گود میں شاہِ مدینہ آگیا
277ہجر طیبہ میں لٹانے کو ہے گو ہر بادل
278کون ہے تجھ سا جو اے آمنہ والے سورج
279اس کی کتاب زیست کا لوگوں ہر اک باب سنہرا ہے
280شاه لولاک لما ہے آمنہ کی گود میں
281مدعا عشق نبی کا بااثر ہونے لگا
282اس کو چھو نہیں سکتے دنیا کے اندھیرے ہیں
283جو خوش نصیب ہمارے نبی سے پیار کریں
284پوچھتے کیا ہو کیا چاہیے
285جس کا طیبہ میں آنا جانا ہے
286ان سے بہ احترام مدینے کے زائر و !
287بنوں ایسا شنا خوان محمد
288اومورے داتا جگ کے تارنہار
289اتنا اثر ہو کاش ہماری دعاؤں میں
290مل گیا تجھکو اذن زیارت ہو مبارک مدینے کے راہی
291حاصل قرآں کون محمد صلی اللہ علیہ و سلم
292لبریز ہو کے آنکھوں کی چھاگل مہک اٹھے
293دھندلا سا نظر آتا سورج کا نگینہ ہے
294اشک غم میں ترے بن بن کے گہر روشن ہے
295اے آمنہ کے پیارے اے آمنہ کے پیارے
296اک زائر طیبہ یہ کہتا ہوا آیا ہے
297باعث ناز کبریا جیسا
298سنولا گیا ہے نور رخ آفتاب کا
299غموں نے گھیر رکھا ہے سہارا دیجئے آقا
300کہتا ہے نور والے کو اپنا سا آدمی
301بھروسہ ہے مجھے وہ نعت گوئی کا صلہ دیں گے
302انہیں کی یادوں کی نوری محفل سجی ہوئی ہے سجی رہے گی
303دن ہے آقا کا رات آقا کی
304پڑھو درود پڑھو مومنو درود پڑھو
305ہیں ڈراتی ہجر کی پر چھائیاں میرے نبی
306آگئے شاہ ہدی آگئے شاہ ہدی
307حسن تخیلات کی محفل سجائیے
308جو نام مصطفیٰ پر زندگی قربان کرتے ہیں
309ہر ایک طرف ہے دھوم مچی محبوب خدا کی آمد ہے
310نہ شاہی نہ مال اور نہ زر چاہتے ہیں
311لکھا قسمت میں جسکی احمد مختار کا در ہے
312بجھا چراغ ہوں تو مجھ کو روشنی دیدے
313آگیا جگ کا والی ہے آگیا جگ کا والی ہے
314آئے نبیوں کے تاجدار آئے
315یہ تو آقا کی توجہ کا اثر لگتا ہے
316ہو چاند فدا جس پر چہرا ہو تو ایسا ہو
317اب کے نہیں تو پھر سہی آقا کرم فرمائیں گے
318مبارک ہو تجھ کو سفر یہ سہانا مدینے کے راہی
319وطن میں رہ کے خود اپنا ہی گھر اچھا نہیں لگتا
320زلف سر کار جو محشر میں بکھر جائے گی
321وہ آئے نبیوں کے سردار وہ آئے نبیوں کے سردار
322عبث ستاروں کی جستجو میں یہ عمر ساری بسر ہوئی ہے
323جس نے سدا دیں سب کو دعائیں
324سرکار کی آمد ہے سرکار کی آمد ہے
325حسن پر جن کے فدا چاند ستارے ہوں گے
326حقیقتوں سے سجا کوئی خواب دیکھیں گے
327دل کے چمن میں کھل اٹھے عشق نبی کے پھول
328اے جلوه گہِ حامل قرآن مدینہ
329مدینے کی زیارت ہوگئی ہوئی ہے
330یہ نہیں کہتا مجھے ماہِ منور دیدے
331کر پائیں گے کیا ہم پیاسوں کو دنیا کے ستمگر مٹھی میں
332نبی کے ذکر کی جو محفلیں سجاتا ہے
333زائرو با چشم نم کہنا رحمت عالم سے
334جب بھی سرکار کی یاد آنے لگی
335نور کے ہر جانب ہیں نظارے یہ کون آیا ہے
336عشق میں ڈوب کے اک نعت پیمبر لکھ دو
337چشم صحابہ سے دیکھو تو کتنی اچھی لگتی ہے
338سرکار چلے آؤ سرکار چلے آؤ
339لوگو! یہ جلوہ گاہِ رسالت مآب ہے
340پڑے زمین پہ جس دم مرے نبی کے قدم
341اشرفیت کا آدم کو مژدہ ملا آگئے مصطفیٰ آگئے مصطفیٰ
342مرحبا مرحبا مرحبا مرحبا
343نہ پوچھو حال خوشی کا تھا کیا مدینے میں
344چپے چپے پہ یہاں خلد سجی ہو جیسے
345ہو میرے دل پہ بھی چشم عنایت یا رسول اللہ
346بچہ بچہ ہے وفادار نبی کے گھر کا
347حسین لفظوں کے پیارے گلاب چن چن کر
348جب بڑے گنبد خضری پر نظر کہہ دینا
349خلد ہے جس پر نچھاور اس نگر تک آگیا
350آگئے وہ میرے سر کار آگئے وہ میرے سرکار
351ہم نے تقدیر سے وہ شمع حدا پائی ہے
352زمیں چمکنے لگی آسماں چمکنے لگا
353وہاں ہر طرف نور بکھرا ہوا ہے چلو چل کے دیکھیں دیار مدینہ
354سارے عالم پر کرم بن کر ہے یوں چھایا کہ بس
355رحمتوں بھری ہوا چلی جب مرے حضور آگئے
356خدا سے یہ توفیق مدحت ملی ہے
357زمانے میں بن کر عطاؤں کا ساون نبی آگئے ہیں نبی آگئے ہیں
358زلف آقا جو لہراگئی
359میرے پیارے نبی جی آئے میرے پیارے نبی جی آئے
360امین رحمت یزداں کی آمد آمد ہے
361قسم خدا کی اسے میسر کبھی خدا کی رضا نہیں ہے
362شفاعتوں کا خزانہ نبی کے ہاتھ میں ہے
363فخر مزدوروں کو بخشا ہے رسول پاک نے
364غریق بحر عشق مصطفی ام
365انت لكل رحمۃ انظر الينا يانبی
366شاھد حرف حرف ہے خدا کے کلام کا
367جہاں ستم ہی کرے گا چلو مدینے چلیں
368نور خضریٰ سے دل جگمگا لیجئے
369کون ایسا آیا ہے آمنہ ترے گھر میں
370محشر میں انبیاء کو ضرورت ہے آپ کی
371جو پاؤں رکھدیں تو ڈوبا تارہ کرے زیارت نکل نکل کے
372یکساں نہیں ہیں رہتے جہاں میں کسی کے دن
373کؤو چلا ہے بگو بگیچہ کؤو چلا پردیس رے
374پیارے نبی مورے پیارے نبی جی
375کیسے آؤں میں طیبہ نگریا
376تمہر و سہارا ہے نبی جی تمبر و سہارا ہے
377تو میں نے نعت پڑھی ہے
378کیسا پیارا نبی کا ہے بچپن
379بس گئی خضری کی تصویر مری آنکھوں میں
380جنت کی دل نشیں بہارو میں کھو گئے
381پسینہ بھی مرے آقا کا رشک مشک و عنبر ہے
382دل اک پل آرام نہ پائے وہ بھی اتنی رات گئے
383پیاس سے ہیں جاں بلب کچھ حوصلہ دو مصطفیٰ
384خلاف آداب عشق ہوگا نہ دیکھ نظریں اٹھا اٹھا کے
385جذبات محبت کے اسباب بہم کرنا
386آگئے آگئے مصطفى آگئے
387اے مرے دل یہ بتا حال ترا کیا ہوگا
388تجس میکدے کا ہے تمنا ہے نہ پینے کی
389دونوں عالم میں جو کام آئے کچھ ایسا لکھیں
390عرش پر نور مصطفی دیکھا
391دوری طیبہ ہے کیا اور حاضری کیا چیز ہے
392ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ محبوب خدا ہو
393شاہ کار قدرت ہے آمنہ کی گودی میں
394اب دل کی تمنا ہے مدینے کی طرف چل
395جو دل میں نبی کی محبت نہیں ہے
396آئے شاہ امم آئے شاہ امم
397جھکی آقا کے قدموں پہ جبیں معلوم ہوتی ہے
398وہ گیسو احمد معنبر معنبر
399بے سہارا تھے ہم آسرا مل گیا
400ہے جہاں بر سر پیکار مدینے والے
401دل کو طواف گنبد خضری سکھائیں گے
402یہ کہتے ہیں مری آنکھوں کے آنسو پاؤں کے چھالے
403یہ جو بارگاہ رسول سے کوئی دور کوئی قریب ہے
404ہجر طیبہ میں جب کہا طیبہ
405جبیں میں سجدے چھپائے در نبی کے لئے
406جہاں قرب اولیاء ہے جہاں الفت نبی ہے
407جب کہ قرآن کی تفسیر ہے سیرت تیری
408عشق احمد میں اسیر غم ہجراں ہوکر
409مونس و ہمدرد عالم ہیں مرے پیارے نبی
410علاج ہر بلائے غم ہیں کملی اوڑھنے والے
411ہر اک نبی نے ان کا کیا احترام ہے
412نہیں دنیا میں ہے کوئی ہمارا یا رسول اللہ
413روح کونین ہے قربان مدینے والے
414کتنا کرم ہے دیکھیے مجھ پر حضور کا
415مے نوش ہوں ہے کتنے قرینے کی آرزو
416کب تک یہ کہہ کر ہم آقا اپنا دل بہہ لائیں گے
417صبا نے آکر دیا یہ مژدہ حضور طیبہ بلا رہے ہیں
418جو بھی مرے حضور کے در کے قریب ہیں
419بھروسہ پل کا نہیں یہ گھڑی ملے نہ ملے
420کرم ہے یہ زلف مصطفیٰ کا کہ چاند نے پائی چاندنی ہے
421گیت یارو محمد کے گایا کرو
422لب پہ انہیں کا ذکر بصد احترام ہے
423نیاز عشق بھی اور ناز دلربائی بھی
424تکلف سے گریزاں سادگی معلوم ہوتی ہے
425سرکار مدینہ مرے سرکار مدینہ
426دل جمال رخ احمد کا طلبگار تو ہے
427جلو میں اپنے ہجوم بہار لیکے چلو
428دل میں حسرت نہیں دیدار مدینہ کے سوا
429جنت کے راہی کیا تجھے یہ بھی شعور ہے
430سلمان زمانے کا چلن بھول گئے ہیں
431بر پا بزم پیمبر ہوگی
432یا رب مجھے وہ نعت کی توفیق عطا ہو
433خدارا اے عازم مدینہ پہونچ کے پیش حضور عالی
434محشر میں اس شان سے آیا کون و مکاں کا والی ہے
435یہ ممکنات سے ہے سب تجھے خدا دیدے
436وجہ نظام کن فکاں حاصل کا ئنات ہے
437نہ کوثر نہ جنت کا در ڈھونڈتی ہے
438سرور دو عالم کا لو وہ آستاں آیا
439یہ ہے مدینۃ النبی یہ ہے مدینۃ النبی
440اے باد صبا ہو جو مدینے میں حضوری
441جب سکوں ڈھونڈھنے بیکس کی نظر جاتی ہے
442مقصد جز و کل مرضئ کبریا آپ کی ذات ہے یا حبیب خدا
443فخر نوح و فخر آدم سرور کونین ہیں
444ہے سجائی گی بزم عالم آگئے تاجدار دو عالم
445اپنا تو آسرا فقط روز حساب ایک ہے
446اپنا وہ اعجاز مجھ کو بھی دکھا دو مصطفیٰ
447ہے اگر تو میری فغان شب تو نہ بیٹھ پردۂ راز میں
448نہیں ہے یوں تو کسی کا جواب ناممکن
449اسی امید میں اپنی بسر اب زندگی ہوگی
450آئے وہ میرے سرکار سارے جگ کے تارن بار جن سے آس ہے مجھے
451عظمت گنبد خضری ہے کہ اللہ اللہ
452کاش ہستی کا وہی آخری لمحہ ہوتا
453کوئی راہی جو مدینے کی طرف جاتا ہے
454راز دار حریم خدا آپ ہیں
455آئی یاد مدینہ آئی
456آنکھوں سے مری آنسو طیبہ میں جدا ہو نگے
457مقصد فطرت نور مجسم آئے جہاں میں سرور عالم
458ہم ہجر کی کالی راتوں میں اکثر یہی سوچا کرتے ہیں
459بروز حشر جب دیں گے حساب اول سے آخر تک
460وہ حامی ہے جو سید مکی مدنی ہے
461سرگوشیاں ہیں باہم محراب میں منبر میں
462تری ذات سے منور یہ فلک ہے یہ زمیں ہے
463اکرام کم نہیں ہیں یہ سر کار آپ کے
464اے سرور کونین شہنشاہِ دوعالم
465اللہ اللہ حضور کی محفل
466پھیلا ہوا وہ دامن رحمت تو دیکھیے
467غلام جس کو رسولِ زماں بناتے ہیں
468نوری چہرہ روشن آنکھیں ابرود و خمدار کمانیں گیسو گھونگھر والے ہونگے
469کتنا عجیب وصل و فراق رسول ہے
470سب سنی ان سنی ہو جاتی گزارش میری
471کہیں کیا کیسے فیضان حبیب کبریا پایا
472یہ بھی ہے معجزۂ احمد مختار نیا
473نجات انسانیت پائے ہدایت ہو تو ایسی ہو
474پھولوں کو مہک کلیوں کو رنگت نہ ملیگی
475حضرت یوسف ہیں حیراں حسن صورت دیکھ کر
476جو نورِ مصطفیٰ زینت دہ مکہ نہیں ہوتا
477ہم ہیں یہ لو لگائے دیار حضور میں آئے تو موت آئے دیار حضور میں
478دور شادمانی ہے ہر طرف زمانے میں
479ہوتی نہ اگر زلفِ پریشان محمد
480مدینہ کی جانب گھٹائیں رواں ہیں
481ہیں بد سے بھی بدتر مرے اعمال مدینہ
482اتنا بڑا اعجاز دکھانا سب کے بس کی بات نہیں
483حرص کے بندوں کو گنجینہ زرکافی ہے
484خدمت سرور کونین میں تحفہ لیکر
485کیا حشر ہے کیا قصہ انعام و سزا ہے
486بگڑا ہوا بنتا ہے ہر کام مدینے میں
487جو دل کو احساس نارسی دے وہ کرب غم ہے خوشی نہیں ہے
488پھر محمد مجھے یاد آنے لگے
489سمت مکہ سے اٹھی جھوم کے رحمت کی گھٹا
490فریاد جو دل سے کی جائے مملو بہ اثر ہو جاتی ہے
491تولے تو چل گردش زمانہ نہ پوچھ طیبہ میں کیا ملے گا
492نور احمد سے منور ہے مدینے کی زمیں
493اک تحفۂ نایاب ہے خالق کی نظر میں
494کچھ اور اس کو سجھئے وہ آدمی کیا ہے
495بسائے رکھو دلوں میں خیال طیبہ کا
496غلط کہ آقا نے بیت الحرام چھوڑ دیا
497اللہ ری وہ ژرف نگاہی بلال کی
498مکی مدنی ہاشی و مطلبی کے
499اتنی ہی میری عرض ہے اتنی ہی التجا فقط
500لہو میں بوئے شرافت مرے حضور کی ہے
501مقابلے میں ذرا آفتاب لائے تو
502جلالی ہے دنیا جمالی ہے دنیا
503یہ تو مرضی پہ ہے انکی کہ وہ کب دیتے ہیں
504جلوہ جو رو پوش تھا وہ رونما کیسے ہوا
505ان کو امین رتبہ بے حد بنا دیا
506ہر ایک دل میں ہے جائے محمد عربی
507جب دی اماں نہ سایۂ دیوار نے مجھے
508روح تشنہ کو مئے عشق سے سرشار کریں
509جو دل کو طیبہ پہ کر کے نثار ناز کرے
510حشر کے روز وہی سب سے نمایاں ہوگا
511جہاں میں نورِ رسالت مآب آتا ہے
512دیار طیبہ کے جانے والے رواں دواں جب نظر ہیں آئے
513کوئی اصحاب سرکار سے پوچھ لے رکھتی ہے کیا نظر مصطفیٰ کی نظر
514حبیب حق کا ہو جس میں ظہور کیا کہنا
515تعبیر چاہتا ہوں یہ دیکھا ہے خواب میں
516ربط ہو جائے جو پیدا بخدا طیبہ سے
517درخشاں نور خالق کا ستارا ہے مدینے میں
518مدینے میں تن خاکی اگر بے جاں نہیں ہوتا
519ہے جلوہ گر جو آئینہ ہے شانِ کبریائی کا
520حاصل شوق حضوری نہیں حسرت کے سوا
521انجام میرا تھا نہ حصار خطر میں ہے
522میں نعت کہوں کب مجھے تمئیز سخن ہے
523تری رفعتوں کو سمجھ سکے یہ کہاں کسی کی مجال ہے
524آپ ہیں وجہ خلقت آدم محسن انساں رحمت عالم
525جلوہ ذات محمد سے شناسائی ہو
526تجلی روکش خلد بریں معلوم ہوتی ہے
527نظر حضور کی اٹھی کس اہتمام کے بعد
528خدا نے آپ کو شیریں مقال رکھا ہے
529طیبہ دربار چلیں طیبہ دربار چلیں
530کونین کا مختار نہ ہوگا نہ ہوا ہے
531ہم گنہگاروں کے حق میں تھی وہ نعمات کی رات
532نعل حضور تاج سر آسماں بنی
533دیکھو یہ گلی کوچے یہ بام اور یہ در تو دیکھو
534فغان عشق نبی بے اثر نہیں ہوتی
535مقام قرب کیا ہے اور کیا شان محمد ہے
536بس ایک سہارے پر سر حشر چلے ہیں
537کہیو نبی جی سے اوری بیریا
538ضو بار مدینہ کی سحر دیکھ رہے ہیں
539مدینے والے کا جلوہ ہے میری آنکھوں میں
540گرمائے دل جو گرمئ محشر تو کیا کریں
541مثل بھی کوئی نہیں جب مرے آقا تیرا
542نہیں فقط اختیار امت مدینے والے کے ہاتھ میں ہے
543چھائی ہے ہر طرف جہل کی تیرگی آؤ طیب چلیں آؤ طیبہ چلیں
544اسلام کے انوار ہیں اور قلب عمر ہے
545ہیں نقش قدوم شاہ ہدی طیبہ کی منور گلیوں میں
546زندہ رہنے کی ادا سکھلا گیا بطحی کا چاند
547مختار نظام کون و مکاں ہے ذات مدینے والے کی
548لے چلی ہے مجھے اے حسرت دیدار کہاں
549باعث ابتدا حاصل انتہا مرحبا مرحبا يا حبيب خدا
550بنام رند طیبہ حوض کوثر جاگ جاتا ہے
551ذات سرکار جلوہ نما ہو گئی
552جو ان کو دیکھ سکے وہ نظر عبادت ہے
553اے شوق دید گنبد خضرا ہے سامنے
554مدحت کا کیسے پورا ہو ارمان یا نبی
555ادب شناسی ہے محو حیرت شعور بھی پیچ و تاب میں ہے
556طیبہ کا تقدس تھا کہاں آپ سے پہلے
557ذات محمدی پہ نظر ہے خدا کے بعد
558عالم ہجر میں جب ذکرِ مدینہ آیا
559بیاں کیسے بھلا اس کا کمال حسن سیرت ہو
560جہاں ظلمتوں کا گزر نہ ہو وہ مقام مرکز نور ہے
561وہ ذات پیشوائے مرسلاں ہے
562بن کر رہا یہ غم میں پیامی سرور کا
563آئیے مل کے پڑھیں ان پر درود
564کام تعلیم رسول عربی آہی گئی
565نظام حشر زیر اختیار مصطفیٰ ہوگا
566ایک دیوانہ اور پاوں اسپر دھرے چومے جس خاک نے مصطفیٰ کے قدم
567جذب جنوں ہے رہبر اور شوق ہمسفر ہے
568وہ جذب نظر دے دے یا رب تو ان میری بینا آنکھوں میں
569ٹھوکر میں تیری شاہوں کی شاہی
570ذوق طلب معذور نہیں ہے
571عشق محمد عام نہیں ہے
572میں جب بھی ذکر محمد زباں پہ لاؤں گا
573جلال معبودیت ہے پنہاں عجیب خاشاک بندگی میں
574چمن میں خزاں کے قدم ڈگمگائے محمد جو آئے
575دل سے احمد کا جب سلسلہ مل گیا
576ماه نبوت شاه مدینہ
577اپنے انجام سے دل پریشان تھا فرد عصیاں تھی روز جزا ہاتھ میں
578یہ کالی گھٹائیں یہ فضائیں یہ نظارہ
579نہ خوف سزا اور نہ بیم قیامت
580وفور عشق میں وہ بھی مقام آتا ہے
581خلق محشر میں تسکین پاجائیگی
582مصطفیٰ کی جو الفت نہیں
583نظام جبر مٹا شکر کا ما مقام آیا
584مستحق کر چکی جب سزا کا حشر میں دست و پا کی گواہی
585جو روح کانپی بخوف عصیاں شفیع محشر کی یاد آئی
586کیوں ظلمتیں ہیں توڑ رہی دم نہ پوچھیے
587مصطفى صل علی صل علی صل علی
588ساتھی جی گھبرائے نبی کی بات کرو
589انوار حریم یزداں میں رہتے ہیں جہاں سرکار مرے
590بیکس پہ ترس کھاؤ مدینے کی ہواؤ
591با وصف تمنا آج تلک ہم خود تو مدینے جا نہ سکے
592ذکرِ معراج کی محفل ہے بپا آج کی رات
593ادیب سہل نہیں شرح شانِ مصطفوی
594نور خیر البشر دیکھتے ره گئے
595وہی ہستی جو آفت ہے بلا ہے
596تعصب کے اندھیروں میں محبت کا اجالا ہے
597یہ رہ گئے مہ و اختر وہ عرش باری ہے
598بلائیں اگر پاس سرکار میرے
599اے چرخ مہر و ماہ کا اپنے جواب دیکھ
600کیا جو ذکر نبوت حیات جھوم اٹھی
601یہ تڑپ یہ سوز یہ سوزشیں دل مضطرب تری بھول ہے
602وجہ ناز رسل باعث جزو کل حاصل کن فکاں جلوہ افروز ہیں
603ادھر بھی وہ ہے ادھر بھی وہ ہے، ہے صرف پردے کی دلنوازی
604اے فدائیے خیر الوریٰ جو ترا سلسلہ ہے مدینے کے دربار سے
605مقصد حسن یقیں ہو یا محمد مصطفیٰ
606رسولوں میں ذیشان ہیں کملی والے
607نہ جانے کس قدر ہیں بے بہا کانٹے مدینے کے
608ادب سے چوم لے ہر ذرہ تو مدینے کا
609آقائے دوجہاں پہ جو قربان ہوگئے
610ہر ظلم ہوا برباد کہ آئے میرے پیار نبی
611کاش طیبہ میں آقا بلائیں
612سر سجدهٔ خالق میں ہے اور لب پہ دعا ہے
613کون یہاں ہے کس کا ساتھی یہ مطلب کی دنیا ہے
614یوں عام زمانے میں کرو پیار کی باتیں
615طیبہ کی آرزو میں جئے جارہا ہوں میں
616ویلکم ویلکم یارسول اللہ welcome welcome Ya Rasullah
error: Content is protected !!